اسلام آباد: اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری ایڈمنسٹریشن (آئی سی ٹی) نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کو 25 مارچ کو وفاقی دارالحکومت میں سخت شرائط کے تحت جلسے کی اجازت دے دی۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کو H-9 پلاٹ پر اپنا عوامی اجتماع منعقد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انتظامیہ نے خبردار کیا کہ سری نگر ہائی وے، اسلام آباد ایکسپریس وے اور مری روڈ کو کسی صورت بلاک نہیں کیا جائے گا۔
انتظامیہ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کو جلسے کے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) پر عمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی سرکاری اور نجی املاک کو نقصان نہ پہنچایا جائے اور ٹریفک کی روانی کو کسی بھی طرح متاثر نہ کیا جائے۔
احاطے میں کسی کو لاٹھی یا ڈنڈا لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور حاضرین کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کی صورت میں انتظامیہ کو کارروائی کا حق حاصل ہے۔
مقامی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ شرائط کے مطابق اسلام آباد میں پاور شو منعقد کرنے والی سیاسی جماعتیں شہریوں اور اس سے ملحقہ علاقوں کے بنیادی حقوق میں خلل یا رکاوٹ نہیں ڈالیں گی۔
اجازت عوامی جلسے کی ہے اور دھرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ منتظمین اس بات کو یقینی بنانے کے پابند ہیں کہ شرکاء رات یا اس کے بعد کی راتیں وہاں نہ گزاریں اور پرامن طور پر منتشر ہو جائیں۔
اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ ریڈ زون کے ایک کلومیٹر کے دائرے میں افراد کے اجتماع پر دفعہ 144 نافذ ہے اور کسی بھی شخص کو اس علاقے میں داخل نہیں ہونا چاہیے۔ انتظامیہ نے ہدایت کی کہ منتظمین اندرونی سیکیورٹی انتظامات کے ذمہ دار ہوں گے اور شرکاء کی فہرست پولیس کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔
ریاست مخالف، مذہب مخالف یا نظریہ پاکستان کے خلاف نعروں یا تقاریر پر پابندی ہوگی، جب کہ کسی سیاسی یا مذہبی جماعت کا پتلا/جھنڈا نہیں جلایا جائے گا۔ مزید برآں، پاور شو کے مقام کے قریب کسی بھی قسم کا آتشیں اسلحہ نہیں لے جایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے بینچ کے خلاف مہم شروع کرنے پر فواد چوہدری ن لیگ پر برہم