کراچی: مدینہ مسجد کے معاملے پر جے یو آئی میدان میں آ گئی، علامہ راشد محمود سومرو کی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے مکمل تفصیلات حاصل کیں، اہل علاقہ کا مسجد کی بقاء پر زور، ہمیں پارک نہیں مسجد ہی چاہئے۔
جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو کی اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ مدینہ مسجد کمیٹی طارق روڈ کے ممبران اور ذمہ داران سے ملاقات ہوئی۔
علامہ راشد سومرو نے مسجد انتظامیہ کو مولانا فضل الرحمن کا خصوصی پیغام پہنچایا کہ مسجد کا ہرصورت تحفظ یقینی بنایا جائے گا، مسجد کمیٹی نے بتایا کہ طارق روڈ کراچی میں مدینہ مسجد 1980 میں بنائی گئی، اب اس کے بارے میں سپریم کورٹ نے گرانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
مدینہ مسجد کی زمین PEHCS کی ملکیت تھی جن سے 1994 میں باقاعدہ تعمیر جدید کی NOC حاصل کی گئی اور حکومت سندھ کے محکمے KBC جو اب SBC کہلاتا ہے اس سے مسجد کی تعمیر کاباقاعدہ نقشہ پاس کروایا گیا ہے۔
مدینہ مسجد ٹرسٹ کا 1997 میں بنوری ٹاؤن ٹرسٹ سے باقاعدہ الحاق کیا گیا تھا اور مدینہ مسجد ٹرسٹ باقاعدہ 1991 میں حکومت سندھ سے رجسٹر بھی کراوایا گیا جس کی ہر سال تجدید کی جاتی رہی ہے، مسجد کوئی غیر قانونی نہیں ہے۔
اہل علاقہ نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے اور ہمیں مسجد کو شہید کرواکے پارک کی ضرورت نہیں ہے، پارک سے ہمیں مسجد زیادہ عزیز ہے، اہل علاقہ پارک کے حق سے دستبردار ہو رہے ہیں۔
اہل علاقہ کا مطالبہ ہے کہ ہمیں ہر حال میں مسجد ہی چاہئے، علامہ راشدمحمود سومرو نے چیف جسٹس صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس صاحب حیات ریزیڈنسی، بنی گالہ اور بحریہ ٹاؤن کے کیس کے تحت یہاں بھی اسی طرح کا فیصلہ کرکے اجر کا باعث بن جائیں۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا طارق روڈ کی مدینہ مسجد کو ایک ہفتے میں مسمار کرنے کا حکم