جامعہ اُردو کے مستقل وائس چانسلر کی جوائننگ 20 مئی کے بعد ہونے کے امکانات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ اُردو کے مستقل وائس چانسلر کی جوائننگ 20 مئی کے بعد ہونے کے امکانات
جامعہ اُردو کے مستقل وائس چانسلر کی جوائننگ 20 مئی کے بعد ہونے کے امکانات

کراچی :جامعہ اُردو کے مستقل وائس چانسلر کی جوائننگ 20 مئی کے بعد ہونے کے امکانات سامنے آئے ہیں۔ سرچ کمیٹی نے جو تین نام صدرِ پاکستان کو ارسال کیے تھے، ان میں سے پہلے امیدوار نے انکار کردیا تھا۔ 

تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون ، سائنس و ٹیکنالوجی میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کے امکانات سامنے آگئے ، سرچ کمیٹی کی جانب سےصدر پاکستان کو بھیجے گئے تین ناموں میں سے پہلے نمبر کے امیدوار کے انکارکے بعد دوسرے  امیدوار پروفیسر ڈاکٹر اطہر عطاء نے تنخواہ میں اضافے کی منظوری کے بعد اگلے ماہ کے دوران پاکستان آمد اور جوائننگ کیلئے رضا مندی ظاہر کر دی جس کے لئے متعلقہ حکام کو تحریری طورپر آگاہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

عدالت نے واٹر بورڈ میں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کی او پی ایس پر تعیناتی روک دی

پاکستانی نژاد کینیڈین پروفیسر ڈاکٹر اطہر عطا نے عذر ظاہر کیا کہ رمضان کے بعد 18 مئی کو ان کے بیٹے کو سند فراغت ملنی ہے اور 18 مئی کو ان کا کانووکیشن بھی ہے ، جس کے بعد ہی پاکستان آسکیں گے۔ طویل عرصہ بعد جامعہ اردو میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کی نوید سامنے آتے ہی اس معاملے کو جامعہ کے بعض اساتذہ کی مشاورت سے پروفیسر ڈاکٹر زاہد پھر عدالت لے گئے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ سرچ کمیٹی نے غلط امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا۔

پروفیسر ڈاکٹر زاہد نے عدالت کو دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سرچ کمیٹی نے انتہائی غلط اقدام اٹھایا۔ پہلے اور تیسرے نمبر کے امیدوار کے تحقیقی پیپرز کی تعداد ہی مکمل نہیں ۔ اس کے باوجود ان کو شارٹ لسٹ کر کے بھیجنا غلط ہے ۔ پہلے نمبر کے امیدوار آئی بی اے کے ایسوسی ایٹ پروفیسر  ڈاکٹر شاہد قریشی تھے (جو اب پروفیسر ہوچکے ہیں) ۔ ان کی تعیناتی کا لیٹر بھی صدر پاکستان نے جاری کیا تھا تاہم ڈاکٹر شاہد قریشی نے جوائننگ سے انکار کر دیا ۔

بعد ازاں  علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء القیوم کو عارضی چارج دیا گیا ، جنہوں نے آتے ہی من پسند افرا د کو بھرتی کیا  اور اب تک ڈپٹی چیئر سے ملاقات تک نہیں کی ۔ وہ  چھٹی کے روز آتے ہیں اور اپنے امور نمٹا کر واپس چلے جاتے ہیں ۔دوسرے نمبر کے امیدوار ڈاکٹر اطہر عطاء کو خط لکھ کر انہیں وائس چانسلر بننے کا کہا گیا۔ انہوں نے تنخواہ کی کمی کے حوالے  سے متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کردیا۔

آگے چل کر صدر پاکستان کی منظوری کے بعد 4 فروری کو ڈاکٹر اطہر عطاء کو بنیادی تنخواہ کے علاوہ اضافی 5 لاکھ روپے دینے کی منظوری دی گئی ۔ انہیں مطلع کر دیا گیا کہ اب آپ کو 12 لاکھ روپے تنخواہ دی جائے گی جس کے بعد 22 فروری کو پروفیسر ڈاکٹر اطہر عطاء کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔ انہوں نے 20 مئی تک آنے کی حامی بھر لی ہ تاہم پروفیسر ڈاکٹر زاہد نے عدالت میں ان کی تعیناتی کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔ 

پروفیسر ڈاکٹر زاہد نے آئینی درخواست   نمبر پی 5549/2021کے تحت عدالت سے رجوع کر کے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پہلے اور تیسرے نمبر کے امیدواروں کے تحقیقی مضامین کم ہیں ، جن میں پہلے نمبر کے امیدوار ڈاکٹر شاہد قریشی کے کل ریسرچ آرٹیکلز کی تعداد 9 اور تیسرے نمبر کے امیدوار ایئر یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ظفر اللہ قریشی کے ریسرچ آرٹیکلز 7 ہیں جبکہ وائس چانسلرکیلئے ایچ ای سی سے تصدیق شدہ جرنلز میں کم از کم 15 تحقیقی آرٹیکلز کا شائع ہونا لازمی ہے۔ 

آئینی درخواست سامنے آنے پر عدالت کی جانب سے فریقین سے جواب طلبی کی گئی جس میں ظفراللہ قریشی کے وکیل نے عدالت میں جواب جمع کرایا کہ میرے مؤکل کے تحقیقی مضامین کی تعدا د مکمل ہے جبکہ سرچ کمیٹی کے وکیل انور منصورکی جانب سے جواب جمع کرایا گیا ہے ۔کیس کے مدعی پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ میں میرے مقدمے کی سماعت 12 مئی کو ہوگی۔ فریقین جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔

معلوم رہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون،  سائنس و ٹیکنالوجی میں ممکنہ طور پر وائس چانسلر بننے والے پروفیسر ڈاکٹر اطہر عطا ء جامعہ کراچی سے فارغ التحصیل ہیں، انہوں نے کیمیا میں ڈاکٹر اقبال چوہدری کی زیر نگرانی پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی ، اس وقت کینیڈا کی ونی پیگ ( Winnipeg ) یونیورسٹی کے کیمیسٹری ڈیپارٹمنٹ میں پروفیسر اور کینیڈین شہری بھی ہیں ۔

حیرت انگیز طور پر پاکستان میں یہ پہلی مثال ہے کہ بیرون ملک سے کسی افسر کو پاکستان میں نوکری دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ، تاہم وہ تنخواہ پر سودے بازی کرنے لگے ۔ ان کی تنخواہ کو 5 لاکھ تک بڑھا دیا گیا جس کے باوجود اب وہ پاکستان اپنی مرضی کے مطابق آ کر جوائننگ دیں گے۔ اس لحاظ سے جامعہ اُردو کے مستقل وائس چانسلر کی جوائننگ آئندہ ماہ 20 مئی کے بعد ہونے کے امکانات روشن نظر آتے ہیں۔ 

Related Posts