تاریخ شاہد ہے کہ کوئی بھی معاشرہ خواتین کی شمولیت کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا ،ترقی یافتہ اقوام کی طرح آج پاکستان میں بھی خواتین میدانوں، فضاؤں اور خلاؤں میں ہر جگہ کامیابیاں حاصل کررہی ہیں۔
پاکستان کی ذہین اورمحنتی خواتین سخت سے سخت حالات کا مقابلہ کرنے اور آگے بڑھنے کی لگن کی وجہ سے مذہبی و معاشرتی اقدار میں رہتے ہوئے زندگی کے ہر میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں۔
ان میں سے ایک نام ڈاکٹر سیمی جمالی کا ہے جنہوں نے اپنے عزم و ہمت، لگن اور محنت سے ایک نمایاں مقام حاصل کیا ہے، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی حیثیت سے ڈاکٹر سیمی جمالی نے جناح اسپتال کو بہترین اسپتال بنادیا ہے۔
ایم ایم نیوز نے ڈاکٹر سیمی جمالی سے گفتگو کا اہتمام کیا جس کا احوال نذر قارئین ہے۔
ایم ایم نیوز:پاکستان میں بڑی تعداد میں خواتین ڈاکٹرز کے ڈگری لینے کے بعد گھر بیٹھنے کی وجہ کیا ہے ؟
ڈاکٹر سیمی جمالی : ڈاکٹر بننے کے بعد گھر بیٹھ جانیوالی خواتین قومی خزانے اور میڈیکل کی سیٹ کو نقصان پہنچانے کا سبب بن رہی ہیں ، اگر آپ ڈاکٹر بنتی ہیں تو آپ کو کام بھی کرنا چاہیے کیونکہ محض ڈگری حاصل کرنے سے کوئی فائدہ نہیں۔
میڈیکل کی تعلیم صرف ایم بی بی ایس تک محدود نہیں بلکہ ایم بی بی ایس تو صرف ابتداء ہے اس کے بعد مختلف شعبوں میں اسپیشلائزیشن کیلئے آپ کو پوری زندگی پڑھنا پڑتا ہے اور اگرآپ اپنی قابلیت کو محض ڈگری کیلئے استعمال کرتے ہیں تو آپ ملک و قوم کا نقصان کرتے ہیں۔
ایم ایم نیوز:کراچی میں دیگر سرکاری اسپتالوں کے باوجود لوگوں کا زیادہ رجحان جناح اسپتال کی طرف کیوں ہے؟
ڈاکٹر سیمی جمالی : بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی میں اس اسپتال کو اپنے نام کے ساتھ منسوب کردیا تھا اس لئے جناح اسپتال کی عزت بڑھانا ہمارا فرض ہے اور چاہے کورونا ہو یا کیسے بھی حالات ہوں ، ہر طرح کی صورتحال میں جناح اسپتال کے ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکس اور تمام عملہ چند ایک کے سوائے اپنے فرائض نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیتے ہیں۔
کراچی میں بدامنی اور دہشت گردی کے دوران بھی جناح اسپتال کے عملے نےبھرپور لگن سے اپنا کام کیا۔ جناح اسپتال میں کسی بھی تفریق کے بغیر یہاں ہر آنیوالے مریض کو مکمل طبی امداد دی جاتی ہے ۔لوگوں کو جناح اسپتال پر یقین ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ جناح اسپتال آتے ہیں اور لوگوں کا اعتماد ہماری کامیابی ہے اور ہمیں اس بات پر خوشی اور فخر ہے کہ لوگ جناح اسپتال پر بھروسہ کرتے ہیں۔
ایم ایم نیوز: کیا جناح اسپتال کراچی کی ڈھائی کروڑ کی آبادی کی طبی سہولیات کو پورا کرسکتا ہے؟
ڈاکٹر سیمی جمالی :ہماری پوری کوشش ہے کہ ہر شہری کو بہتر علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں، جناح وہ واحد اسپتال ہے جہاں لوگوں کو چوبیس گھنٹے ہر طرح کی طبی امداد فراہم کی جاتی ہے، جناح اسپتال کے ڈاکٹرز، نرسز اور ہماری پوری ٹیم یہاں آنے والوں کو ہر طرح کی طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں رہتی ہے اور ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ جناح اسپتال آنیوالے مریضوں کو بہتر سے بہتر علاج مہیا کیا جائے۔
ایم ایم نیوز:آپ کے دور میں جناح اسپتال میں کون کون اہم اقدامات کئے گئے ؟
ڈاکٹر سیمی جمالی : ہم نے جناح اسپتال میں مختلف ڈپارٹمنٹس کھولےجن میں اینڈو کرائن کلینک ، اینڈو کرائن سرجری یونٹ اورٹراما سینٹر شامل ہیں، ہماری ایمرجنسی پاکستان کی بہترین ایمرجنسیز میں سے ایک ہے، جناح اسپتال میں سگ گزیدگی کا مرکز قائم کیا گیا جو پہلے کسی سرکاری اسپتال میں کبھی نہیں بنایا گیا۔
آج جناح اسپتال میں 22 طرح کے خصوصی کلینکس ہیں ، ہم نے خصوصی شعبوں کو سی پی ایس پی سے تسلیم کروایا،۔ ہم نے مریضوں کیلئے گرانقدر خدمات انجام دی ہیں جس کی گواہی یہاں سے شفایاب ہوکر جانیوالے مریض خود دے سکتے ہیں۔
ایم ایم نیوز: آپ کو بطور ڈائریکٹر جناح اسپتال کن کن مشکلات کا سامنا ہے؟
ڈاکٹر سیمی جمالی : جناح اسپتال میں علاج مکمل طور پر مفت ہوتا ہے اورفنڈز کی عدم دستیابی کی صورت میں جہاں ضرورت درپیش ہوں وہاں مختلف اداروں سے مدد لی جاتی ہے۔
اس سال ہمیں فنڈز کے حوالے سے کافی دشواری رہی ، پرچیز کمیٹیاں سینٹرلائزڈ ہونے کی وجہ سے ہمارے پاس یہ اختیار نہیں تھا کہ ہم براہ راست چیزیں خرید سکیں اس لئے کچھ مشکلات پیش آئیں لیکن اس وقت معاملات خوش اسلوبی سے چل رہے ہیں۔
ایم ایم نیوز:آپ کی سربراہی میں جناح اسپتال میں کیا تبدیلیاں آئیں اور فنڈز کہاں سے آئے؟
ڈاکٹر سیمی جمالی : ہم نے جناح اسپتال میں کئی اہم کام کروائے ہیں، بلڈنگز بنوائیں، وارڈز میں ترقیاتی کام کروائے اور ایسے کام جو پہلے شائد ممکن نہ تھے ہم نے وہ بھی ممکن بنائے اور اس میں سندھ حکومت کی طرف سے جناح اسپتال کے ساتھ بھرپور تعاون کیا گیا اور این جی اوز کے علاوہ کچھ افراد نے بھی ہمارا ساتھ دیا۔
فلاحی اداروں سے زیادہ میں ان لوگوں کی شکر گزار ہوں جنہوں نے ذاتی طور پر جناح اسپتال کی ترقی و بہتری کیلئے فنڈز فراہم کئے، آج جناح اسپتال میں ہونیوالے ترقیاتی کاموں کے ثمرات تادیر لوگوں تک پہنچنے رہیں گے،جناح اسپتال میں صرف ترقیاں نہیں ہوئیں اس کے علاوہ سندھ حکومت نے جناح اسپتال کیلئے بہت کچھ کیا ہے۔
ایم ایم نیوز:جناح اسپتال میں تین اہم چیزیں جن کا آپ خاص ذکر کریں گی؟
ڈاکٹر سیمی جمالی: اینڈوکرائن کلینک و سرجری، ٹراما سینٹر، ایمرجنسی ۔
ایم ایم نیوز:کورونا وائرس کیا ہے اور کیسے اثر کرتا ہے؟
ڈاکٹر سیمی جمالی : کورونا وائرس کو افواہ قرار دینے والوں پر مجھے نہایت افسوس ہے، کورونا ایک جرثومہ ہے جو انسانی آنکھ سے دکھائی نہ دینے کے باوجود اپنا وجود اور ایک اہمیت رکھتا ہے اور یہ چھوٹا سا جرثومہ انسانی جسم پر تباہ کن اثرات مرتب کرتا ہے اور انسانی خلیوں کو بالکل بیکار کردیتا ہے اور ہمارے پھیپھڑوں اور دیگر اعضاء پر ایسے اثرات چھوڑتا ہے جو سوچنا بھی محال ہے۔
ایم ایم نیوز:کورونا وائرس کے دوران جناح اسپتال نے کیا کردار ادا کیا؟
ڈاکٹر سیمی جمالی : سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے حوالے سے جناح اسپتال میں فرسٹ رسپانس سینٹر قائم کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد ہم نے جناح اسپتال میں کورونا سینٹر قائم کیا ،آج ہمارے پاس کورونا لیب بھی موجود ہے۔
ہمارے پاس ایچ ڈی او کے 48 اور آئی سی یو کے 24 بیڈز موجود ہیں۔ ہم نے اپنی پوری ایک بلڈنگ کورونا کے مریضوں کیلئے مختص کردی ہے۔
کورونا وائرس کی وباء کے دوران اپنی زندگیاں داؤ پر لگاکر دوسروں کی جانیں بچانے والے ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکس اور تمام دیگر عملے کو میں خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گی جنہوں نے نامساعد حالات میں ثابت قدم رہتے ہوئے طبی خدمات انجام دیں ۔
ایم ایم نیوز:ملک کی موجودہ صورتحال میں وباء کی موجودگی میں آپ عوام کو پیغام دینا چاہیں گی؟
ڈاکٹر سیمی جمالی : میں تمام پاکستانیوں سے گزارش کرتی ہوں کہ اپنی خاطر، اپنے خاندان اور آس پاس کے لوگوں کی خاطر اور ملک و قوم کی خاطرسماجی فاصلہ رکھیں، اپنی سرگرمیاں محدود کریں، گھروں میں رہیں۔
غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، منہ پر ماسک لگائیں، ہاتھوں کو بار بار 20 سیکنڈ تک صابن اور پانی سے دھوئیں، سینی ٹائزر کا استعمال کریں، گھر جائیں تو فوری کپڑے تبدیل کریں تاکہ کورونا وائرس آپ کے گھروں میں داخل نہ ہو۔