مذاق مہنگا پڑ گیا، جواد احمد کا ابرار الحق پر بیہودہ موسیقی سے اربوں کمانے کا الزام

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مذاق مہنگا پڑ گیا، جواد احمد کا ابرار الحق پر بیہودہ موسیقی سے اربوں کمانے کا الزام
مذاق مہنگا پڑ گیا، جواد احمد کا ابرار الحق پر بیہودہ موسیقی سے اربوں کمانے کا الزام

مشہورومعروف گلوکار ابرار الحق کو معمولی سا مذاق مہنگا پڑ گیا، جواد احمد نے ان پر بے ہودہ موسیقی سے اربوں روپے کمانے کا الزام عائد کرتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ابرار الحق کا مختصر سا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس پر مختلف اداکاروں اور گلوکاروں نے تنقید کی تاہم جواد احمد نے ہر حد پار کر ڈالی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں گلوکار جواد احمد نے کہا کہ پاکستان میں گھٹیا اور بے ہودہ موسیقی شروع کرنے اور اس سے اربوں بنانے والوں کوآج مذہب یاد آرہا ہے۔

ٹوئٹر پیغام میں گلوکار جواد احمد نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ منافق لوگ کتنے غلیظ کرداروں کے مالک ہیں۔ اگر ماؤں کی لوریوں سے فرق پڑتا تو انہیں سن کر ایسے گھناؤنے کردار جنم نہ لیتے۔

پیغام میں جواد احمد نے مزید کہا کہ آج یہ مذہبی باتیں کرکے نیک بن رہے ہیں۔ میں جیو اور جینے دو کے فلسفے کے تحت تمام پاکستانیوں کی بلا تفریق مذہب، ثقافت، رہن سہن عزت کرتا ہوں۔

معروف گلوکار جواد احمد نے کہا کہ میں دوغلے پن اور مذہبی منافقت کے خلاف ہوں چاہے وہ کوئی سیاستدان، کھلاڑی، ایکٹر، گلوکار یا کوئی بھی کرے۔ ماں کی اللہ والی لوری سنے کے بعد بے ہودگی لائی گئی۔

گلوکار جواد احمد نے کہا کہ اپنے گانوں میں بے ہودگی اور بدمعاشی پر گانے بنانے والا آج پاکستان کی ماؤں پر مذہبی تنقید کر رہا ہے۔ انہوں نے ابرار الحق کا نام لیے بغیر ان کے گانوں کی ایک فہرست بھی شائع کر ڈالی۔

جواد احمد کے اپنے اکاؤنٹ سے بے ہودگی اور بدمعاشی کی مثال پیش کرنے کیلئے شیئر کیے گئے گانوں کی فہرست میں ابرار کے گانے بلو دے گھر، جی ٹی روڈ، بہ جا سائیکل تے اور نی پروین شامل ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: ابرار الحق کو ماؤں پر تنقید کا کوئی حق نہیں۔نادیہ حسین

Related Posts