مشہورومعروف گلوکار ابرار الحق کو معمولی سا مذاق مہنگا پڑ گیا، جواد احمد نے ان پر بے ہودہ موسیقی سے اربوں روپے کمانے کا الزام عائد کرتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ابرار الحق کا مختصر سا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس پر مختلف اداکاروں اور گلوکاروں نے تنقید کی تاہم جواد احمد نے ہر حد پار کر ڈالی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں گلوکار جواد احمد نے کہا کہ پاکستان میں گھٹیا اور بے ہودہ موسیقی شروع کرنے اور اس سے اربوں بنانے والوں کوآج مذہب یاد آرہا ہے۔
ٹوئٹر پیغام میں گلوکار جواد احمد نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ منافق لوگ کتنے غلیظ کرداروں کے مالک ہیں۔ اگر ماؤں کی لوریوں سے فرق پڑتا تو انہیں سن کر ایسے گھناؤنے کردار جنم نہ لیتے۔
پیغام میں جواد احمد نے مزید کہا کہ آج یہ مذہبی باتیں کرکے نیک بن رہے ہیں۔ میں جیو اور جینے دو کے فلسفے کے تحت تمام پاکستانیوں کی بلا تفریق مذہب، ثقافت، رہن سہن عزت کرتا ہوں۔
معروف گلوکار جواد احمد نے کہا کہ میں دوغلے پن اور مذہبی منافقت کے خلاف ہوں چاہے وہ کوئی سیاستدان، کھلاڑی، ایکٹر، گلوکار یا کوئی بھی کرے۔ ماں کی اللہ والی لوری سنے کے بعد بے ہودگی لائی گئی۔
میں پاکستان میں جیواورجینےدوکےفلسفےکےمطابق تمام پاکستانیوں کی بلاتفریق انکےمذہب،ثقافت،رہن سہن،لباس،صوبے،قوم اورصنف کےعزت کرتاہوں اورسمجھتاہوں کہ اسی میں پاکستان کی خوبصورتی ہے۔میں صرف دوغلےپن اورخصوصامذہبی منافقت کےخلاف ہوں چاہےوہ کوئی سیاستدان،کھلاڑی،ایکٹر،سنگریاکوئی بھی اورکرے۔ https://t.co/Cr6Va9C9nn
— Jawad Ahmad (@jawadahmadone) August 29, 2021
گلوکار جواد احمد نے کہا کہ اپنے گانوں میں بے ہودگی اور بدمعاشی پر گانے بنانے والا آج پاکستان کی ماؤں پر مذہبی تنقید کر رہا ہے۔ انہوں نے ابرار الحق کا نام لیے بغیر ان کے گانوں کی ایک فہرست بھی شائع کر ڈالی۔
ماں کی اللہ والی لوری سننےکےبعداپنےگانوں میں بیہودگی،بدمعاشی پرگانےبنانےوالاآج پاکستان کی ماؤں پرمذہبی تنقیدکررہاہے۔
کنےکنےجانااےبلودےگھر۔
GTروڈتےبریکاں لگیاں بلوتیری ٹورویکھ کے۔
آجاتےبہہ جاسیکل تے۔
نی پروین اتوں توں مسکین وچوں توں شوقین۔جٹ چڑھیاکچہری۔
کچہری آپےلائی جٹ نے۔— Jawad Ahmad (@jawadahmadone) August 30, 2021
جواد احمد کے اپنے اکاؤنٹ سے بے ہودگی اور بدمعاشی کی مثال پیش کرنے کیلئے شیئر کیے گئے گانوں کی فہرست میں ابرار کے گانے بلو دے گھر، جی ٹی روڈ، بہ جا سائیکل تے اور نی پروین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ابرار الحق کو ماؤں پر تنقید کا کوئی حق نہیں۔نادیہ حسین