پی ٹی آئی کو سندھ میں بڑا جھٹکا، جتوئی گروپ کاپیپلزپارٹی میں شمولیت کا فیصلہ، کل اعلان متوقع

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PPP has started contacts with PTI leaders in Sindh

کراچی : پاکستان تحریک انصاف کو سندھ میں ایک بڑا جھٹکا ، ناراض جتوئی گروپ نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا، ن لیگ سے بھی رابطے جاری، کل اہم اعلان متوقع ہے۔

مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ انتخابات کا ٹکٹ نہ ملنے پر مایوس اور تحریکِ انصاف سے ناراض جتوئی گروپ نے بلدیاتی سیاست میں ایڈجسٹمنٹ کرنے کی شرط پر پیپلز پارٹی میں شمولیت کیلئے ہاں کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی کی ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شرکت کا معاملہ پی پی پی کی اعلیٰ قیادت کو پیش کردیا گیا ہے جس پر سابق صدر آصف زرداری نے نیم رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

تحریکِ انصاف نے پیپلز پارٹی سے خفیہ رابطے ہونے کی اطلاع پر جتوئی گروپ کے کسی بھی امیدوار کو سینیٹ کا ٹکٹ نہیں دیا تھا جس پر لیاقت جتوئی اور ان کے حامی شدید ردِ عمل دے رہے ہیں تاہم پی ٹی آئی سے اڑان بھرنے اور اگلی منزل کیلئے جتوئی گروپ پیپلز پارٹی میں شمولیت کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔

اس سلسلے میں مشترکہ دوستوں کے تعلقات بھی استعمال کیے جارہے ہیں اور پیپلز پارٹی سے گرین سگنل کا شدت سے انتظار جاری ہے۔ جتوئی گروپ کے معتمد ذرائع کہتے ہیں کہ جتوئی گروپ پی پی پی میں بلدیاتی سیٹ اپ میں نمائندگی کا خواہش مند ہے اور اسی شرط پر پی پی پی میں شمولیت کیلئے تیاریاں کی گئیں تاہم پی پی پی رہنما سردار رفیق جمالی لیاقت جتوئی کے سخت مخالف ہیں جو ان کی پیپلز پارٹی میں شمولیت میں بھی مسائل پیدا کر رہے ہیں۔

جتوئی برادران کا شمار پی پی پی کے روایتی مخالفین میں کیا جاتا تھا تاہم پیپلز پارٹی دادو کا گروپ سردار رفیق جمالی کا زور توڑنے کیلئے سرگرم ہے جو جتوئی برادران کو پی پی پی میں شامل کرنے کیلئے کوشش کر رہا ہے۔ پی پی پی کی بعض اہم سیاسی شخصیات جتوئی خانوادے کے پی پی پی میں شمولیت پر اعتراض اٹھانے والے رہنماؤں سے گفت و شنید اور اعتماد کی بحالی میں مشغول ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ لیاقت جتوئی کی شمولیت کا معاملہ پی پی پی کی اعلیٰ قیادت کے پاس پہنچ چکا ہے اور آصف زرداری موجودہ سیاسی حالات کے تناظر میں لیاقت جتوئی کی پی پی پی میں شرکت پر نیم آمادہ ہیں۔

جتوئی گروپ پی پی قیادت سے گرین سگنل ملتے ہی چند روز میں پی پی پی میں شرکت کا اعلان کردے گا۔ واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعلیٰ لیاقت جتوئی گزشتہ کئی ماہ سے پیپلز پارٹی سے رابطے میں رہے ہیں اور انہی خفیہ رابطوں کی اطلاع ملنے پر پی ٹی آئی نے جتوئی گروپ سے وابستہ کسی بھی شخصیت کو سینیٹ کا ٹکٹ جاری نہیں کیا۔

مزید پڑھیں:سینیٹ انتخابات پرحکمتِ عملی تشکیل دینے کیلئے بلاول اور مریم نوازکی ملاقات آج ہوگی

میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کے ناراض رہنماؤں لیاقت علی جتوئی، ممتاز علی بھٹو اور ارباب غلام رحیم و دیگر نے پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت کے لیے رابطے شروع کر دئیے ہیں تاہم مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں نے پی ٹی آئی ارکان کو واپس لینے کی مخالفت کی ہے۔

دوسری جانب 26فروری کو طلب کیئے گئے ناراض گروپ کے اجلاس کے لیے لیاقت جتوئی نے ہم خیال رہنمائوں سے رابطے بھی کیے اور ن لیگ کی مخالفت کے بعد ناراض گروپ کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کا امکان بڑھ گیا ہے۔

Related Posts