جمعیت علمائے ہند نے تبدیلی مذہب کے متنازع قانون کی حمایت کردی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک میں جبرا تبدیلی مذہب اور مبینہ لو جہاد کی زور پکڑتی بحث کے درمیان اس معاملہ میں اب جمعیت علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے بڑا بیان دیا ہے۔

مولانا محمود اسعد مدنی کا کہنا ہے کہ صرف شادی کرنے کیلئے مذہب تبدیل کرنا صحیح نہیں ہے اور ایسا نہیں کیا جانا چاہئے۔ نیز انہوں نے ہریانہ میں لاگو کئے گئے تبدیلی مذہب مخالف قانون کی اس بات کی حمایت بھی کی کہ صرف شادی کرنے کیلئے تبدیلی مذہب نہیں ہونی چاہئے۔

جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے ہریانہ میں لاگو کئے گئے تبدیلی مذہب مخالف قانون کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صرف شادی کرنے کیلئے مذہب تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کا معاملہ دل سے ہے ، میں نے کسی چیز کو مانا اور جب میں صحیح مانوں گا تو اس کو اختیار کرلوں گا ۔ شادی کرنے کیلئے مذہب تبدیل نہیں کیا جانا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارتی فوج کے ٹرک کو حادثہ، 16فوجی ہلاک، 4زخمی

خیال رہے کہ حال ہی میں ہریانہ میں شادی کرنے کیلئے مذہب تبدیل کرنے کو لے کر قانون لاگو کیا گیا ہے ۔ گزشتہ منگل کو ہریانہ کے گورنر نے تبدیلی مذہب پر روک لگانے والے قانون کو منظوری دی تھی ۔ ایسے میں اب ہریانہ میں کوئی بھی عورت یا مرد شادی کرنے کے لئے مذہب تبدیل نہیں کرپائے گا ۔ ہریانہ سرکار کی جانب سے اس سلسلہ میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق زبردستی تبدیلی مذہب پر سخت سزا کا بندوبست کیا گیا ہے ۔ اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے ،تو دس سال کی سزا ار پانچ لاکھ تک جرمانہ ہوسکتا ہے ۔ ملزم کو متاثرہ کو گزارہ بھتہ بھی دینا ہوگا۔ ساتھ ہی اس طرح کی شادی سے پیدا ہوئے بچوں کی پرورش کیلئے بھی رقم دینی ہوگی۔

Related Posts