کراچی: پاکستان کے سابق سفیر اور ماہرِ بین الاقوامی امور ڈاکٹر جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ پاک سعودی عرب تعلقات کی بحالی میں عسکری سفارت کاری کا کردار بے حد اہمیت کا حامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق سفیر، سینئر تجریہ کار اور بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر جمیل احمد خان نے پاکستان کے سابق سفراء ضمیر اکرم، شاہد امین اورنجم الدین شیخ کے ہمراہ ایک مکالمے کے دوران کہا کہ امریکا میں سیاسی تبدیلی کے بعد عالمی منظر نامے میں تبدیلی ہوتی نظر آرہی ہے۔
مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر جمیل احمد خان نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان برف پگھلتی دکھائی دے رہی ہے۔ چین اور روس کا خطے میں بڑھتا اثر و رسوخ بے حد اہمیت رکھتا ہے۔متحدہ عرب امارات سعودی عرب کو اعتماد میں لئے بغیر شاید ہی کوئی قدم اٹھاتا ہو۔
دورانِ گفتگو سینئر تجزیہ کار جمیل احمد خان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں سردمہری ختم ہونا خوش آئند ہے اور اس میں عسکری سفارت کاری کا عمل دخل ظاہر ہوا ہے جبکہ گزشتہ سال وزیرخارجہ کے سعودی عرب سے متعلق ایک بیان سے معاملات میں پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔
بین الاقوامی امور کے ماہر جمیل احمد خان نے کہا کہ وزیرِ خارجہ کے بیان اور وزیرِ اعظم کی ترکی و ملائشیا کے اشتراک سے مسلم امہ کا بلاک بنانے کی حسرت نے بھی 70سالہ پاک سعودیہ تعلقات میں دراڑ ڈالی جس کو بہتری کی طرف گامزن کرنے میں عسکری سفارت کاری نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
جمیل احمد خان نے کہا کہ ماضی قریب میں وزیراعظم عمران خان اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے امریکا اور کچھ دوست ممالک کے دباؤ کا تذکرہ کرچکے ہیں اور عمران خان کادوست ممالک سے مقصد سعودی عرب ہی تھا اور حالیہ دورے میں بھی ہوسکتا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کیلئے دباؤ ڈالا جائے۔
انہوں نے وزیراعظم کے بھارتی سفیروں کی ستائش کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں بطور سفارتکار اقوام متحدہ میں بھی 9سال خدمات انجام دے چکا ہوں جس کی وجہ سے مجھے بھارتی سفارتکاروں کو بہت قریب سے دیکھنے کا موقع ملااور ان کے ساتھ مختلف مراحل پرگفت وشنید بھی ہوتی رہی ہے۔
سابق سفیر جمیل احمد خان نے کہا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ پاکستان کے سفراء بھارتی سفارتکاروں سے کئی لحاظ سے بہت بہتر ہیں جنہوں نے عالمی فورمز پر پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا۔ہماری ترسیلات زر کا دارومدار تارکین وطن پرہے اور اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کیلئے سفارتکاروں کو کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی عوام دشمن پالیسیوں سے غربت میں 30 فیصد اضافہ ہوا، بلاول