نواب شاہ: جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بچاؤ کے لیے حکومتی انتظامات ناکافی اور اعلانیہ ریلیف فنڈ بھی کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔
جماعت اسلامی کی فلاحی تنظیم الخدمت نے اس وقت تک سندھ سمیت پورے پاکستان میں 45 کروڑ روپے کا راشن ودیگر سامان لاک ڈائون سے متاثرہ افراد میں تقسیم کرچکی ہے۔
ماسک کی فراہمی میں بھی کرپشن کی خبریں تشویش ناک بات ہے،امدادی راشن کی تقسیم کو منصفانہ بنانے کے لیے اچھی ساکھ کے حامل معززین کو شامل کیا جائے۔
کورونا کے کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز سمیت کام کرنے والا پیرا میڈیکل اسٹاف ہمارے ہیروز ہیں حکومت نے ان کو بھی ضروری حفاظتی سامان سے محروم رکھا ہے جس سے حکومتی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
لاک ڈائون مزید بڑھا تو معیشت اور بھوک و افلاس کی صورتحال مزید سنگین ہوجائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نواب شاہ میں الخدمت ہیلپ سینٹر کا دورہ، رضا کاروں کے اجلاس سے خطاب اورپیپلز میڈیکل ہاسپیٹل کی ایم ایس ڈاکٹر سعیدہ بلوچ اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر محسن مینگل کو حفاظتی گاون پیش کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا۔
مزید پڑھیں: حکومت پہلے دن سے ہی وژن کے بحران کا شکار ہے، امیر جماعت اسلامی