کشمیر پر بات کرنا امریکا کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔خاتون رکن کانگریس کا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کشمیر پر بات کرنا امریکا کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔خاتون رکن کانگریس کا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط
کشمیر پر بات کرنا امریکا کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔خاتون رکن کانگریس کا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن:امریکی خاتون رکن کانگریس نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھا جس میں انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پر بات کرنا امریکا کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔

شیرس ڈیوڈز نامی رکن کانگریس نے کہا ہے کہ میں ذاتی طور پر کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بھارتی اقدام پر پریشان ہوں اور کشمیر کی موجودہ صورتحال کو تشویش کی نظر سے دیکھتی ہوں۔ ہمیں مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مسئلے پر بھارت سے بات چیت  کرنی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی پارلیمنٹ عالمی امور کمیٹی نے بھارت سے کشمیر میں جاری کرفیو فوری طور پر اٹھانے کا مطالبہ کردیا

شیرس ڈیوڈز نے کہا کہ مجھے کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریوں اور نظر بندی پر شدید تشویش ہے جبکہ کشمیر پر بھارت کی طرف سے عائد کرفیو کو ایک ماہ پورا ہوچکا ہے۔ امریکا کو چاہئے کہ کشمیر میں جمہوریت کی بالادستی کے لیے بھارت پر زور دے۔

انہوں نے وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی مبصرین اور این جی اوز کو کشمیر میں داخل ہونے دیا جائے کیونکہ انسانی حقوق کا تحفظ امریکی اقدار کا اہم جزو ہے۔ہمیں رنگ و نسل سے بالاتر ہو کر انسانی حقوق کا تحفظ کرنا چاہئے۔ امریکا اپنی اقدار کے لیے آواز اٹھا کر دُنیا کو مزید ترقی دے سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارتی جارحیت بے نقاب ہوچکی ہے اور رواں ماہ وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے تاریخی خطاب کریں گے۔ ملیحہ لودھی نے  کہا کہ کشمیریوں نے کرفیو توڑ کر بھارت کے فوجی قبضے کو مسترد کردیا ہے۔ بھارت کا کشمیریوں پر ظلم و ستم اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی۔ پوری دُنیا جانتی ہے کہ بھارت نے نہتے مسلمانوں کے وطن پر زبردستی قبضہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی جارحیت بے نقاب ہوچکی، وزیر اعظم کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب تاریخی ہوگا۔ ملیحہ لودھی

Related Posts