واٹر بورڈ گریڈ 19 کے افسر ظفر پلیجو کو 3 کلیدی عہدے دینے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واٹر بورڈ گریڈ 19 کے افسر ظفر پلیجو کو 3 کلیدی عہدے دینے کا انکشاف
واٹر بورڈ گریڈ 19 کے افسر ظفر پلیجو کو 3 کلیدی عہدے دینے کا انکشاف

کراچی: ادارہ فراہمی و نکاسی آب (KW&SB) میں عدالتی حکم کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے گریڈ 19کے جونیئر افسر ظفر پلیجو کو تین کلیدی عہدوں سے نوازنے سے گریڈ 19اور گریڈ 20کے درجنوں افسران کی حق تلفی کی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق ظفر پلیجو نے سندھ سیکرٹریٹ میں محکمہ بلدیات کے سیکشن افسر 7اور وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کے نام پر اپنے ماتحت افسران سے کروڑوں روپے اینٹھے ہیں، جن کی تفصیلات تحقیقاتی اداروں کو بھی فراہم کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔

واٹر بورڈ کے گریڈ 19کے جونیئر افسر ظفر پلیجو کے پاس عدالتی احکامات کیخلاف تین کلیدی عہدے موجود ہیں، جن میں چیف انجینئر بلک،چیف انجینئر ڈبلیو ٹی ایم اور پروجیکٹ ڈائریکٹر65 ایم جی ڈی شامل ہیں۔

ایک ہی افسر کے پاس تین کلیدی عہدے ہونے سے جہاں  سینئر افسران کی حق تلفی ہو رہی ہے وہیں پر شہر میں فراہمی آب کا نظام درہم برہم ہورہا ہے، جس کی وجہ سے موسم سرما میں بھی پانی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ادارہ فراہمی ونکاسی آب کے گریڈ 19کے جونیئر افسر ظفر پلیجو کے حوالے سے گزشتہ دنوں ایک سخت الزام گردش میں تھا، جس کے مطابق انہوں نے اپنے ماتحت افسران آصف قادری (ریٹائرڈ)،عبداللہ عمران، تنویر شیخ، رحیم پلیجو، سلیم اختر، احسن، عرفان احمد سے ترقی دلوانے اور ناصر حسین شاہ کو رقم پہنچانے کے نام بالترتیب 35لاکھ، 17لاکھ، 12لاکھ، 22لاکھ روپے لیکر کروڑوں روپے جمع کرلئے ہیں، جب کہ ناصر حسین شاہ اور سیکشن افسر 7کو کوئی بھی پیسہ نہیں دیا ہے، مذکورہ رقم کا بھانڈاینٹی تھیفٹ سیل کے انچارج واحد شیخ نے پھوڑاتھا۔

اینٹی تھیفٹ سیل کے انچارج واحد شیخ نے یہ کہہ کر رقم دینے سے انکار کردیا تھا کہ وہ پر فائل پر چیف انجنیئر کے نام پر سسٹم کے تحت 5فیصد ادا کرتے ہیں، پی اے سی اور اینٹی کرپشن کے نام پر بھی باقاعدہ سسٹم کے تحت رقم دے دیتے ہیں پھر یہ اچانک سے نئی مد میں 20لاکھ کس خوشی میں  کیوں دیئے جائیں۔

جس کے بعد دیگر تمام ایکسین سمیت افسران پر بھی معاملہ کھل گیا تھا جس کی وجہ سے گریڈ 19کے افسر کی ترقی گریڈ 20 میں نہیں ہو سکی ہے، معلوم ہوا ہے کہ ظفر پلیجو نے ناصر حسین شاہ کے نام پر باقاعدہ ٹھیکیداروں ہاشم، عمران شیخ، سکندر باجوہ اور عرفان سے بھی پیسے مانگنے شروع کردیئے تھے۔

گریڈ 19کے جونیئر افسر ظفر پلیجو نے گریڈ20 میں ترقی کیلئے مبینہ طور پرسیکشن افسر 7 کے ذریعے محکمہ بلدیات سندھ سے منظوری کا لیٹر جاری کرالیا تھا،جب کہ گریڈ20 میں ترقی کا اختیار وزیر اعلیٰ سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو حاصل ہے۔

محکمہ بلدیات سندھ کے متعلقہ افسران کی لالچ و اختیارات سے تجاوز کرنے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ظفر پلیجو کی گریڈ20 میں ترقی کا کنفرمیشن لیٹر جاری ہونے کے اگلے ہی روز منسوخ کر دیا گیا تھا۔

واٹر بورڈ میں قابل افسران کی موجودگی کے باوجودجونیئر افسر کو تین تین کلیدی عہدے دینے کی وجہ سے سینئر افسران میں شدید تشویش پائی جارہی تھی تاہم چیف انجینئر بلک و ڈبلیو ٹی ایم کا چارج گریڈ 20کے افسر سکندر علی زرداری اور چیف انجنیئر ڈسٹری بیوشن کا چارج گریڈ 20کے افسر اویس ملک کو دیئے جانے کا امکان ہے۔

ادھر معلوم ہوا ہے کہ گریڈ 19کے افسر ظفر پلیجو نے ادارے سے اپنے نام پرکے ڈی اسکیم ون میں الاٹ کرد ہ سرکاری بنگلہ غیر متعلقہ شخص کودے رکھا ہے،جب کہ خود نیوی ہاؤسنگ سوسائٹی میں اپنے بھائی کے نام پر گھر خرید پر رہائش اختیار کی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: واٹر بورڈ کی سب سوائل لائسنسنگ کمیٹی کے ممبران راشد صدیقی سمیت عہدے سے فارغ

اس حوالے سے ظفر پلیجو سے رابطہ کیا گیا تو ان کاکہنا تھا کہ میری گریڈ 20میں  ترقی فروری 2018میں ہو گئی تھی، جس کی کنفرمیشن کے حوالے سے فائل جب سیکرٹری اور وزیر سے کلیئر ہو گئی جو ٹیکنیکلی غلط تھا کیوں کہ یہ سمری سیکرٹری سے چیف سیکرٹری، چیف سیکرٹری سے چیف منسٹرتک جاتی ہے اور وہاں سے کنفرم ہوتا ہے تاہم ایسا نہیں  ہو سکا، جو اب انہی مراحل سے ہو کر کنفرمیشن ہو جائے گی۔ان کاایک اور سوال کے جواب میں  کہنا تھا کہ میں  نے کسی سے کوئی پیسے نہیں  لئے ہیں  اور میرے پاس دو عہدے ہیں تین نہیں  ہیں کیوں کہ بلک سپلائی اور ڈبلیو ٹی ایم ایک ہی ہیں۔

Related Posts