اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف، کمانڈر علی شادمانی کو ایک فضائی حملے میں شہید کر دیا گیا ہے۔
عرب اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ حملہ تہران کے وسطی علاقے میں قائم ایک مرکزی ہیڈکوارٹر پر کیا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ ٹارگٹڈ ایئرسٹرائیک اسرائیلی خفیہ ادارے کی فراہم کردہ معلومات پر کی گئی، جو کمانڈر علی شادمانی کی موجودگی کے حوالے سے “نادر موقع” قرار دیا گیا۔
علی شادمانی کو جمعہ کو غلام علی رشید کی شہادت پر خاتم الانبیا سینٹرل ہیڈکوارٹر کا سربراہ بنایا گیا تھا۔
کمانڈر شادمانی، سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قریبی رفقا میں شمار ہوتے تھے، اور خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر کے سربراہ کے طور پر ایران کے دفاعی نظام میں ایک کلیدی کردار ادا کر رہے تھے۔
جوابی کارروائی میں ایران نے اسرائیل کے وسطی علاقوں پر میزائل داغے جس کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق میزائل حملہ اچانک اور شدید نوعیت کا تھا، جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ کمانڈر علی شادمانی کی شہادت مشرقِ وسطیٰ میں ایک نئے مرحلے کی علامت ہو سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر وسیع تر جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
موجودہ صورتحال میں سفارتی کوششیں ماند پڑ چکی ہیں، جبکہ دونوں فریق ایک دوسرے کے خلاف شدید حملہ آور رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔