اسرائیل کی مسلم ملک مراکش کے ساتھ پہلی بار جنگی مشقیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسرائیلی فوج کے ایک اعلان میں بتایا گیا ہے کہ براعظم شمالی افریقہ کے مسلم عرب ملک مراکش میں منگل سے شروع ہونے والی سب سے بڑی جنگی مشقوں میں پہلی مرتبہ اسرائیل بھی شرکت کر رہا ہے۔

سوموار کو رات گئے جاری کردہ فوجی بیان کے مطابق ’’افریقن لائن‘‘ کوڈ نام سے ہونے والی بین الاقوامی فوجی مشقوں میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے دستے پہلی بار شریک ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

‘ایک سچا پٹھان ایسی حرکت نہیں کرسکتا’ جنرل باجوہ کے ساتھ بدتمیزی پر ریحام خان کا ردعمل

اسرائیلی فوج کے ایلیٹ پیادہ یونٹ سے تعلق رکھنے والی گولانی جاسوسی بٹالین کا 12 رکنی دستہ اور کمانڈ افریقن لائن مشقوں میں شرکت کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ ان مشقوں میں اٹھارہ ملکوں سے کم سے کم 8000 سپاہی شرکت کر رہے ہیں۔

مراکش میں ہونے والے افریقن لائن فوجی مشقوں کا یہ 19 واں ایڈیشن ہے۔ ان مشقوں کا اہتمام امریکہ اور مراکش نے مل کر کیا ہے۔

اسرائیلی فوجی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں فوجیوں کو دوران لڑائی درپیش چیلنجوں کے مقابلے کے علاوہ اربن وار فیئر اور انڈر گراؤنڈ (خفیہ) وار فیئر کی تربیت دی جائے گی۔ اسرائیلی فوجیوں کے ہمراہ مشقوں میں دوسرے ملکوں کے فوجی بھی شامل ہوں گے۔

گذشتہ برس اسرائیل نے ان مشقوں میں بین الاقوامی فوجی مبصر کے طور پر شرکت کی، ایکسرسائز میں اسرائیلی فوجی عملی طور پر شریک نہیں تھے۔

مراکش کی شاہی مسلح افواج کے مطابق مشقوں میں آپریشنل منصوبہ بندی، بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا مقابلہ، بری، بحری اور فضائی ٹیٹکل ٹریننگ سمیت چھاتا بردار کارروائیاں منظم کرنے کی تربیت دی جائے گی۔

مراکش اور اسرائیل سکیورٹی، فوجی، تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں دسمبر 2020 کے بعد سے تعلقات نارملائز ہونے کے بعد سے تعاون کر رہے ہیں۔

Related Posts