لندن: برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ جاسوسی کے اسرائیلی سافٹ وئیر کے ذریعے اعلیٰ پاکستانی حکام کے فونز کو بھی ہدف بنایا۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق ر واں برس کے اوائل میں کم از کم دو درجن پاکستانی حکام کے موبائل فونز کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں اسرائیلی اسپائی ویئر کمپنی این ایس او گروپ کی ملکیت ٹیکنالوجی استعمال کی گئی تھی۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع نے بتایاکہ مبینہ طور جن کے فون کو ہدف بنایا گیا، ان میں متعدد پاکستانی سینئر دفاعی اور انٹیلی جنس اہلکار شامل ہیں۔اخبار کے مطابق لندن اور واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانوں نے متعدد بار درخواستوں کے باوجود تبصرہ کرنے سے انکار کیا جبکہ واٹس ایپ نے بھی اس پر کوئی بات نہیں کی ہے۔
اسرائیلی کمپنی این ایس او نے بھی ان سوالات پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ آیا کمپنی کا سافٹ ویئر سرکاری جاسوسی کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔کمپنی نے پہلے کہا تھا کہ اگر اس کے سافٹ ویئر کو سنگین جرم اور دہشت گردی کی روک تھام کے علاوہ کسی اور چیز کے لیے استعمال کیا گیا تو یہ اس کے غلط استعمال کے زمرے میں آئے گا۔
اخبار کے مطابق ڈیجیٹل امور پر وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر ارسلان خالد کا کہنا ہے کہ حکومت واٹس ایپ کے متبادل تیار کرنے پر کام کر رہی ہے، پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے حکام کو مشورہ دیا کہ وہ واٹس ایپ پر کلاسیفائیڈ معلومات شیئر کرنابند کردیں اور مئی 2019 سے پہلے خریدے گئے اسمارٹ فونز تبدیل کریں۔
یہ بھی پڑھیں:2019 میں یوٹیوب پر کمائی میں آٹھ سالہ امریکی بچہ سب سے آگے