اسرائیلی فوج کے آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ عودید بسیویک نے کہا ہے کہ شام میں فوج کی کارروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ جاری اور مسلسل فوجی کارروائی پورے خطے کو متاثر کرتی ہے۔
انہوں نے آنے والے سال کے لیے اسرائیلی فوج کی فیلڈ توقعات پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل شام میں ایک اور حزب اللہ کی موجودگی کو قبول نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جو کچھ پوسٹ کیا ہے اس کے مطابق یوکرین کی جنگ میں استعمال ہونے والے ایرانی ہتھیاروں کی فروخت مغرب اور امریکا کے ایران اور پورے خطے پر اثرات مرتب کرے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی فوج کے امریکی فوج کے ساتھ تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ میں یہ اکیلا نہیں دیکھ رہا ہوں، بلکہ خطے میں ہمارے دشمن بھی اسے دیکھتے ہیں۔”
اسرائیل نے شام میں میزائل نصب کرنے کے ایران کے منصوبے کی ناکامی کا انکشاف کیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی “ہم ایک تیز مہم چلا رہے ہیں۔ صرف شام میں اس مقصد کے لیے ہم نے گذشتہ سال سینکڑوں درجنوں حملے کیے ہیں۔”
اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایویو کوچاوی نے کل منگل کو زور دے کر کہا تھا کہ ایرانی منصوبہ جس میں شام میں سینکڑوں میزائل نصب کرنے کی کوشش کی تھی کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ اسرائیل خطے میں تہران کے منصوبوں کا مقابلہ جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی جانب سے تیار کردہ اسکیم کو ختم کردیا گیا تھا، لیکن یہ اسکیم مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے۔ ہمیں اس سلسلے میں مزید کچھ کرنا ہے۔”
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ “شام میں ایرانی موجودگی کو محدود کرنے کے لیے نہ صرف شام بلکہ پورے خطے میں زمینی، سمندری اور فضا میں کئی سطحوں اور میدانوں کے ذریعے لڑائیاں ہو رہی ہیں۔”