مقبوضہ فلسطین: اسرائیل نے جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اردن کے سفیر کے مسجدِ اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق سفیر کو داخلے سے روکنے پر اردن کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان سفیر سنان مجالی کا بیان سامنے آگیا۔ ان کا کہنا ہے کہ عمان میں اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات باقاعدہ قائم کرلیے
ترجمان اردنی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی سفیر کو سخت الفاظ میں تحریر کیا گیا احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا، جو فوری اسرائیلی حکومت کو بھیجنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
تل ابیب میں متعین اردنی سفیر کو مسجدِ اقصیٰ کے دورے سے روکنے پر پرزور احتجاج کیا گیا۔ مقبوضہ بیت المقدس اور مسجدِ اقصیٰ کے امور کی تمام تر ذمہ داری اردن کے کاندھوں پر ہے۔
مکتوب میں کہا گیا کہ اردنی اوقاف کو اسلامی امور اور مقدس مقامات بشمول مسجدِ اقصیٰ اور الحرم الشریف کے تمام امور کے انتظام اور رسائی کو منٹم کرنے کیلئے قانونی اتھارٹی حاصل ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ترک سفیر شاکر اوزکان نے اسرائیلی صدر آئیزیک ہرزوگ کو اپنی سفارتی اسناد پیش کر دیں۔صدر آئیزیک نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کو دورہ اسرائیل کی دعوت دی۔
شاکر اوزکان اس سے پہلے مقبوضہ بیت المقدس میں ترک قونصل جنرل کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔اسرائیلی صدر آئیزیک اور سفیر شاکر نے 7 روز قبل میڈیا سے گفتگو بھی کی۔