آئرلینڈ نے فلسطین کے لئے آخری قربانی بھی دے دی۔ ڈبلن میں اسرائیلی سفارت خانہ بند اور اسرائیلی پرچم اتار دیا گیا۔
ایک ایسے موقع پر جب عالمی طاقتیں اور انسانی حقوق کے علمبردار ترقی یافتہ ممالک معصوم فلسطینیوں کے قتل میں اسرائیل کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، آئر لینڈ اور جنوبی افریقہ سیاست اور سفارت کے میدان میں غزہ کے مسلمانوں کی طرح اسرائیل کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔
آئر لینڈ اور جنوبی افریقہ نے ہر میدان میں اسرائیل کی مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، چنانچہ آئر لینڈ کے اقدامات سے زچ ہوکر اسرائیل نے آئرلینڈ میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں اسرائیل نے اپنے سرکاری بیان میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ آئر لینڈ کی اسرائیل مخالف پالیسیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ اس امر کا اعلان اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے اپنے بیان میں کیا۔
یاد رہے اس سے پہلے ہی اسرائیل آئر لینڈ کی اسرائیل مخالف پالیسیوں کی وجہ سے آئر لینڈ سے اپنا سفیر یکطرفہ طور پر واپس بلا چکا ہے۔
اسرائیل نے آئر لینڈ سے اپنا سفیر واپس بلانے کا فیصلہ مئی میں فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے اعلان کے رد عمل میں کیا تھا۔
اب پچھلے ہفتے آئر لینڈ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی قانونی کوششوں میں جنوبی افریقہ کا ساتھ دینے کا اعلان سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں نسل کشی کا مقدمہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں دائر کر رکھا ہے۔ آئر لینڈ نے بھی اس میں قانونی جدوجہد کا حصہ بن کر نسل کشی رکوانے کا اعلان کیا ہے۔ جس سے زچ ہوکر اسرائیل نے آئر لینڈ سے بوریا بستر سمیٹ لیا ہے۔