اسرائیل کے غزہ پر حملے 7اکتوبر سے جاری ہیں۔ 45روز سے جاری حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 13 ہزار 300سے تجاوز کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق غزہ پر حملوں کا سلسلہ ماری ہے۔ اسرائیل نے رہائشی آبادیوں، عبادت گاہوں، ہسپتالوں اور اسکولوں کے علاوہ پناہ گرین کیمپوں پر بھی حملے کیے۔ غزہ میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ شہید فلسطینیوں کی تعداد 13 ہزار300ہوگئی۔
شہید فلسطینیوں میں 5ہزار600بچے اور 3ہزار550خواتین بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 31ہزار سے زائد ہے جنہیں طبی امداد میسر نہیں۔ غزہ کے 15 لاکھ شہری بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں جنہیں جبری طور پر بے دخل کیاجارہا ہے۔
ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی والدہ انتقال کرگئیں
اسرائیل کی صیہونی فوج نے غزہ کے انڈونیشین ہسپتال کو گزشتہ روز حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت 12فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ ہسپتال سے نکلنے کی کوشش کرنے والوں پر فائرنگ کی گئی جبکہ اسرائیلی فوج نے ہسپتال کا گھیراؤ کرلیا۔
قبل ازیں شمالی غزہ کی مسجد الامین محمد، مسجد حیفہ، مسجد القسام اور مسجد الخلیفہ بھی شہید کردی گئی جبکہ کیمپ کے رہائشی بلاکس پر بھی گولے برسائے گئے۔ رات کے وقت کمال عدوان ہسپتال پر بم گرائے جانے سے ایک شیرخوار بچہ شہید ہوگیا۔
حزب اللہ نے بھی اسرائیلی علاقوں میں راکٹ حملے اور گولہ باری کی۔ اسرائیلی فوج اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا جس سے بھاری نقصان ہوا۔حماس اور حزب اللہ کی کارروائیوں کے باعث اسرائیل سے نقل مکانی کے رجحان میں اضافہ ہوا۔