مصری دارالحکومت قاہرہ میں اسرائیل اور مصر کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوئی جس میں غزہ میں جنگ بندی کو استحکام دینے پر گفت و شنید ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق مصری دارالحکومت قاہرہ میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات گزشتہ روز ہوئی جس میں اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کے تمام تر طریقۂ کار اور لڑائی کے خاتمے سے متعلق تبادلۂ خیال کیا گیا۔
مصر غزہ پر حکومت کرنے والے گروہ حماس اور اسرائیل کے مابین برسوں سے جاری لڑائی روکنے کیلئے پر عزم ہے جس نے امریکا اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ مل کر جنگ بندی کے استحکام کیلئے کام کیاہے۔
قاہرہ میں مصری وزیرِ خارجہ سمیع شوکری اور اسرائیلی ہم منصب گبی اشکنازی کے مابین ہونے والی ملاقات میں اس بات پر اتفاقِ رائے پایا گیا کہ مشرقی یروشلم، مسجدِ اقصیٰ اور تمام اسلامی اور مسیحی مقاماتِ مقدسہ کی حساسیت کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
اس حوالے سے مصری وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ مصر نے 2 ریاستی حل تک پہنچنے کے مقصد سے اسرائیل اور مظلوم فلسطینیوں کے مابین مذاکرات کی بحالی کی مناسب فضا پیدا کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
قبل ازیں امریکہ کے گنجان آباد ترین شہر نیویارک سے شائع ہونے والے عالمی اخبار نیو یارک ٹائمز نے حالیہ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے 60 سے زائد بچوں کی تصاویر ان کے ناموں اور عمروں سمیت شائع کردیں۔
نیو یارک ٹائمز نے جو بائیڈن حکومت کی اسرائیل دوست پالیسیوں کے برعکس اسرائیل کی بین الاقوامی دہشت گردی بے نقاب کردی۔ عالمی اخبار کے 28 مئی کے شمارے میں فلسطین کے شہید بچوں کی تصاویر شائع کردی گئیں۔
مزید پڑھیں: نیو یارک ٹائمز میں اسرائیلی حملوں میں جاں بحق فلسطینی بچوں کی تصاویر شائع
یاد رہے کہ اِس سے قبل فلسطین کے جنگ زدہ علاقے غزہ کی پٹی میں تعمیر کے لیے جاپان نے فلسطینی اتھارٹی کو 1 کروڑ ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہاگیا کہ 27 مئی کے روز فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اپنے جاپانی ہم منصب ٹوشیمیٹزو موٹیگی سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: جنگ زدہ غزہ کی تعمیر نو کیلئے جاپان کا 1 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان