وکیل قتل کیس، پولیس سوسائٹی مالکان سے مل گئی،قبضہ مافیا کی عدم گرفتاری

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Islamabad police fail to arrest lawyer's killers

اسلام آباد:دن دیہاڑے فائرنگ کرکے مقامی وکیل کو قتل جبکہ چار افراد کو زخمی کرنے والے واقعہ میں کورال پولیس نے بااثر سوسائٹی مالکان چوہدری عبدالرحمان اور شکیل عباسی کو تاحال گرفتار نہ کیا،دونوں بااثرملزمان قتل اور اقدام قتل کے مقدمے میں نامزد ملزمان بھی ہیں۔

ملزمان کی دیدہ دلیری کا اندازہ یہاں سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے نہ تو اپنی عبوری ضمانتیں کروا رکھی ہیں اور نہ ہی پولیس انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کررہی ہے بلکہ پولیس نے مبینہ طور پر ملزمان کے ساتھ سازباز کرکے ان کے نام ایف آئی آر سے نکالنے کی کوششیں بھی شروع کردی ہیں۔

مقتول وکیل کے ورثاء نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لیتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔سولہ فروری کو غوری ٹاؤن فیز سیون میں پولیس کی موجودگی میں بااثرقبضہ مافیا کے کارندوں نے فائرنگ کرکے مقامی نوجوان وکیل راجہ فیصل اسماعیل ایڈووکیٹ سمیت پانچ افراد کو شدید زخمی کر دیاتھا۔

بعدازاں شدیدزخمی راجہ فیصل ایڈووکیٹ ایک ہفتہ تک زندگی و موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد دم توڑگئے۔اس واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ کورال میں درج ہے۔ سوسائٹی کے مالکان چوہدری عبدالرحمان اورشکیل عباسی دیگرحملہ آوروں کے ہمراہ ایف آئی آر کے نامزد ملزمان میں شامل ہیں۔

تاہم مقتول وکیل کے ورثاء کا کہناہے کہ پولیس نے تاحال سوسائٹی کے مالکان چوہدری عبدالرحمان اورشکیل عباسی کو گرفتارکرنے کی کوشش تک نہیں کی۔ پولیس ان ملزمان کو تحفظ فراہم کررہی ہے اوران کے نام ایف آئی آر سے خارج کرنے کی بھی کوشش کررہی ہے۔دونوں بااثرملزمان نے اپنی ضمانت تک نہیں کروائی۔

مزید پڑھیں:قبضہ مافیا کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا مقامی وکیل راجہ فیصل دم توڑ گیا

بتایاگیاہے کہ مقتول راجہ فیصل کے والد کی طرف سے 1985ء میں خریدی گئی تین کنال سترہ مرلے کی جگہ سوسائٹی مالکان نے قبضہ کرکے فروخت کردیاہے۔یہ قیمتی جگہ موضع گندیاں کے ایریا میں واقع ہے جہاں غوری گارڈن موجود ہے۔اس حوالے سے مقتول وکیل نے سول جج اسلام آباد احتشام عالم کی عدالت میں دو کیسز بھی دائرکئے گئے تھے جو اس وقت بھی زیرسماعت ہیں۔

یہی اصل وجہ عناد بنی اورسوسائٹی مالکان کی ملی بھگت سے ملزمان نے فائرنگ کرکے راجہ فیصل کی جان لے لی۔تاہم جب ایس ایچ اوتھانہ کورال سب انسپکٹر اشتیاق شاہ سے موقف کے لئے ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھاکہ سوسائٹی مالکان چوہدری عبدالرحمان اور شکیل عباسی کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔پولیس نے فائرنگ میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

Related Posts