اسلام آباد، جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں روپے کے فراڈ کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد، جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں روپے کے فراڈ کا انکشاف
اسلام آباد، جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر اربوں روپے کے فراڈ کا انکشاف

اسلام آباد: نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے نزدیک ایک اور جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی ایئرپورٹ ریزی ڈینشیا نے بھی عوام کو اربوں روپے سے محروم کر دیا ہے،راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی(آر ڈی اے)سے این او سی لئے بغیر ہی صرف چند کنال پر دفتر بنا کر عوام کو لوٹنا شروع کردیا ہے۔راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ایئرپورٹ ریزی ڈینشیا کو جعلی قرار دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق عوام کی غفلت اور لاپرواہی کا فائدہ اٹھا کر عثمان نیازی نامی ایک شخص نے ایئرپورٹ ریزی ڈینشیا کے نام پر ایک ہزار سے زائد فرضی پلاٹ فروخت کرکے عوام کو جمع پونجی سے محروم کردیا ہے۔اس حوالے سے جب اس جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک عثمان نیازی سے رابطہ کیا گیا تو اس نے دعویٰ کیا کہ میرے پاس400کنال اراضی ہے مگراین او سی نہیں ہے جو کہ ابھی تکمیلی مراحل میں ہے۔

اس حوالے سے آر ڈی اے حکام سے چیک کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ ریزی ڈینشیا کے نام سے ہمارے پاس کوئی ہاؤسنگ سوسائٹی رجسٹرڈ نہیں ہے اور نہ ہی کسی نے این او سی کیلئے درخواست دی ہوئی ہے،عوام نے اگر سرمایہ کاری کی تو یہ گھاٹے کا سودا ہوگا۔دریں اثناء سوسائٹی کے مالک عثمان نیازی کا کہنا ہے کہ یہ سوسائٹی سہیل اور ملک سجاد کی ہے،اس حوالے سے سہیل اور ملک سجاد سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اس مکروہ دھندے میں عثمان نیازی کو موضع غربال کے پٹواری زاہد منیر کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے،موضع غربال جو کہ مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ ہے لیکن پٹواری زاہد منیر خود ہی انتقال جاری کردیتا ہے،اس طرح عثمان نیازی اور زاہد منیر عوام کو ملکر بیوقوف بناتے ہیں اور انکی جمع پونجی لوٹ لیتے ہیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ایئرپورٹ ریزی ڈینشیا کا دفتر جہاں بنا ہوا ہے صرف وہ جگہ عثمان نیازی کی اپنی ملکیت ہے،جسکا خسرہ نمبر613ہے،اس کے علاوہ عثمان نیازی کے پاس کوئی زمین موجود نہیں ہے۔معتبر ذرائع سے معلوم ہوا کہ عثمان نیازی نے 30کنال زمین کیلئے سید قاسم شاہ ولد سید مہدی شاہ سے بیعانہ لیا ہوا ہے لیکن اسی 30کنال کے سودے کا سید قاسم شاہ پہلے سے کسی اور پارٹی سے بھی معاملات کرچکا ہے،لہٰذا یہ 30کنال زمین بھی متنازعہ ہے اور صرف بیعانے کے اوپر ہے۔

اس زمین کو عثمان نیازی یا ایئرپورٹ ریزی ڈینشیا کی ملکیت نہیں قرار دیا جاسکتا، جبکہ سید قاسم شاہ نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے۔اس کے علاوہ عثمان نیازی نے 20کنال زمین کی خریداری کیلئے محمد اکبر کو بیعانہ کیا ہوا ہے،لیکن اس 20کنال کا معاملہ بھی متنازعہ ہے،اس زمین کو بھی ایئرپورٹ ریزی ڈینشیا کی ملکیت قرار نہیں دیا جاسکتا۔عثمان نیازی کا بیٹا مطیع اللہ نیازی عوام سے پیسہ لوٹنے کیلئے انہیں 25فیصد کمیشن کا جھانسہ بھی دیتا ہے۔

مزید پڑھیں: جناح اسپتال کے سیمینار ہال پر نامعلوم افراد کے قبضے کا انکشاف

اس حوالے سے عثمان نیازی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ میں صرف یہاں پر پلاٹ بیچتا ہوں  اور اس کے بعد انتقال اور رجسٹری کرتاہوں، اس کے علاوہ میرا اس سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں  ہے۔

Related Posts