بجٹ کا استعمال اچھا ہوا تو 3.5شرحِ نمو حاصل کر لیں گے۔ اسحاق ڈار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بجٹ کا استعمال اچھا ہوا تو 3.5 شرحِ نمو کا ہدف حاصل کر لیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پوسٹ بجٹ کا مقصد ابہام دور کرنا ہے۔ بجٹ کے بعد ایف بی آر میں 2 کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں۔ ترقیاتی بجٹ کا استعمال اچھا ہوا تو 3.5ترقی کا ہدف حاصل ہوگا۔

وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 2 ہزار 963 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ وفاق کے مجموعی اخراجات 11 ہزار 463 ارب روپے ہیں۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ آئندہ برس 3.5 فیصد جی ڈی پی گروتھ ہوگی۔بجٹ میں الیکشن کیلئے 48ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایف بی آر کی کلیکشن 12163ارب روپے ہے۔ پبلک پرائیویٹ سیکٹر کی مدد سے ترقی کا پہیہ چلتا رہے گا۔بجٹ میں ضم اضلاع کیلئے 61ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ایف بی آر ریونیو کا ہدف 9ہزار200 ارب روپے ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومتی اخراجات 14 ہزار 400 ارب روپے ہیں۔ وفاقی بجٹ خسارہ 5 ہزار 773 ارب روپے ہے۔ پنشن کی مد میں 761 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ آج منظوری لے کر ایف بی آر میں کمیٹیاں بن جائیں گی۔ شام تک دونوں کمیٹیاں فائنل کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو معاشی قوت بنائیں گے۔ زرعی شعبے کی ترقی حکومت کی ترجیح ہے۔ اگلے سال کا خام ریونیو 12 ہزار 163ارب روپے ہوگا۔ قرض کی مد میں بجٹ میں بڑی رقم رکھی جائے گی۔ آئی ٹی اور سائنس سیکٹر کیلئے 33 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1 ہزار 559ارب روپے مختص کیا ہے۔ وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اگلے سال مہنگائی کی شرح 21 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ معاشی گروتھ ہوگی تو مہنگائی اور بے روزگاری کم ہوگی۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8.7فیصد رہنے کا امکان ہے۔

ہم مستحکم ہو گئے ہیں، مزید معاشی تباہی رُک گئی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کو خصوصی مراعات دی گئی ہیں۔ بہت جلد خصوصی زون بھی قائم کیا جائے گا۔ 50 ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے۔ ایس ایم ڈیز کیلئے اسکیم تیار کی جارہی ہے۔

پاکستان فوڈ سکیورٹی ملک بن سکتا ہے۔ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم زرعی انقلاب لانا چاہتے ہیں۔ ہماری ایکسپورٹ کا 90 فیصد سمندر پار پاکستانی بھیجتے ہیں۔اوور سیز کیلئے یہاں پراپرٹی ٹیکس ختم کردیا گیا ہے۔ سستے قرض کی فراہمی کیلئے اسکیم لا رہے ہیں۔

زراعت کیلئے اعلیٰ معیار کے بیج کی ضرورت ہے۔ وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم شرحِ نمو بڑھانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ میرے نزدیک پاکستان کا معاشی استحکام ہوچکا ہے۔ اگلے سال 1 لاکھ لیپ ٹاپ اسکیم کیلئے 10ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اوور سیز پاکستانیوں کیلئے ڈائمنڈ کارڈ متعارف کروا رہے ہیں۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 450ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایگرو بیسڈ کو ایس ایم ایز میں ڈال دیا ہے۔ بیج پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردی گئی ہیں۔ انرجی میں بھی انورٹرز اور پینلز پر ٹیکس ڈیوٹی کو مکمل ختم کردیا۔ 

 

Related Posts