پاکستان آئی ایم ایف پروگرام عوام کو یرغمال بنائے بغیر مکمل کریگا۔اسحاق ڈار

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام دوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتا، اسحاق ڈار
آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام دوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتا، اسحاق ڈار

کراچی: وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اپنا آئی ایم ایف پروگرام عوام کو یرغمال بنائے بغیر مکمل کرے گا، حالات مشکل ضرور ہیں، لیکن ہم ڈیفالٹ کی طرف نہیں جا رہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ 3 ماہ سے روز ایک ہی بات سننے کو ملتی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا۔ میں ثابت کرسکتا ہوں پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

بجلی کا شارٹ فال 4 ہزار میگا واٹ ، لوڈشیڈنگ شروع

خطاب کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے معاشی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والوں کے باعث ہی پاکستانی معیشت کی یہ حالت ہوئی۔ ان کی باتوں پر توجہ نہ دیں۔ سستی سیاست کیلئے ملک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔

وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والوں نے لوگوں کو خوف میں مبتلا کردیا۔ کوئی ڈالر تو کوئی سونا خریدنے لگا۔ سیاسی مقاصد کیلئے اس قسم کی باتیں درست نہیں۔ مسائل سنگین ہیں، تاہم حکومت کو اس کا حل نکالنا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنائیں گے۔ معیشت ٹھیک کریں گے۔ ہم پیرس کلب نہیں جائیں گے بلکہ آئی ایم ایف پروگرام کو اس طرح مکمل کیا جائے کہ عوام یرغمال نہ بنیں۔ماضی میں کیے گئے تجربات کا جوابدہ نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک (افغانستان) کو ڈالر کی اسمگلنگ بڑا مسئلہ ہے، حکومت کو ڈالر، گندم اور کھاد کی اسمگلنگ روکنی ہے۔ اگلے 6 سے 7 سال میں پاکستان کو 35 ارب ڈالرز کی ضرورت پیش آئے گی۔

Related Posts