کیا سپریم کورٹ الیکشن 2024 کالعدم کرنے جا رہی ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے معاملے پر سپریم کورٹ متحرک ہوگئی ہے، جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہے کہ انتخابات ہی سرے سے کالعدم نہ قرار دیے جائیں۔

معاصر میڈیا ادارے کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کے حوالے سے سامنے آنے والی بڑے پیمانے پر دھاندلی کی شکایات کیخلاف ازخود نوٹس لیا جائے یا دھاندلی پر آئینی درخواست سنی جائے، اس حوالے سے اعلیٰ عدلیہ میں مشاورت جاری ہے اور یہ مشاورت سپریم کورٹ کے پانچ ججز کے مابین ہورہی ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے چیمبر میں موجودہ صورتحال پر مشاورت ہو رہی ہے جس میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس اطہر من اللہ بھی مشاورت  شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشاورت کے بعد ازخود نوٹس لینے یا نہ لینے کا حتمی فیصلہ ہو گا۔ خیال رہےکہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا میں نے انتخابات کے دوران راولپنڈی ڈویژن میں نا انصافی کی، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50، 50 ہزار کی لیڈ میں تبدیل کر دیا، راولپنڈی ڈویژن کے 13 ایم این ایز ہارے ہوئے تھے، انہیں 70، 70ہزار کی لیڈدلوائی اور ملک کے ساتھ کھلواڑکیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن میں ہونے والی دھاندلی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس پاکستان بھی ملوث ہیں، میرے ساتھ ان لوگوں کو بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا چاہیے۔

Related Posts