سوال:
میں نے ایک صاحب کے بیان میں سنا ہے کہ شادی کرنے کے بعد اللہ عبادت کا ثواب بڑھا دیتا ہے اور احادیث میں ہے کہ شادی شدہ آدمی کو ایک نماز کے پڑھنے پر اکیس (21) نمازوں کا ثواب ملتا ہے، اگر یہ بات ٹھیک ہے تو کوئی حدیث کا حوالہ دیں، جس میں اکیس نمازوں کے ثواب کا تذکرہ ہو؟ شکریہ
سوال از واٹس ایپ، سوال کنندہ نامعلوم
جواب:
اس میں شک نہیں کہ نکاح کو دین اسلام میں انتہائی اہمیت دی گئی ہے اور اس کو انسانی رشتوں میں بہت ہی خاص قسم کا احترام دیا گیا ہے۔ نکاح کی فضیلت اور اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ دین اسلام میں نکاح کو نصف ایمان تک کہا گیا ہے۔ چنانچہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “جس بندہ نے نکاح کرلیا اس نے اپنا آدھا دین مکمل کرلیا، اب اسے چاہیے کہ باقی آدھے کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے”۔
تشریح اس کی یہ ہے کہ انسان کے جسم میں دو چیزیں ایسی ہیں جو عام طور پر دین میں نقصان اور فساد کا سبب بنتی ہیں: (1) شرم گاہ (2) پیٹ۔
مذکورہ حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جس شخص نے نکاح کرکے شرمگاہ کے فتنے وفساد سے نجات پائی تو اب اسے چاہیے کہ وہ پیٹ کے فتنے وفساد سے بچنے کے لیے کوشش کرتا رہے، اور باری تعالیٰ سے ڈرتا رہے، حلال کمائی اور حلال رزق کے ذریعے اپنے اہل وعیال کا پیٹ بھرے ؛ تاکہ دین کی پوری بھلائی حاصل ہو۔
اس لیے اگر کوئی شخص پہلے ہی سے پیٹ اور دیگر فتنوں سے بچتا رہا ہو تو وہ نکاح کے ذریعے اپنی شرم گاہ کے فتنے سے بھی بچ جاتا ہے اور اس کو دین کی پوری بھلائی حاصل ہوجاتی ہے۔
نکاح کی اس قدر اہمیت کے باوجود یہ بات البتہ ثابت نہیں کہ شادی کے بعد میاں اور بیوی کو عبادت نماز وغیرہ کا ثواب کئی گنا بڑھا کر دیا جاتا ہے۔ یہ بات بے اصل ہے اور اس کا کوئی ثبوت نہیں، تاہم اس میں شک نہیں کہ نکاح کو دین اسلام میں بہت زیادہ اہمیت اور فضیلت دی گئی ہے اور نکاح کو خیر و برکت یہاں تک کہ مال و دولت میں اضافے کا بھی باعث بتایا گیا ہے، ہاں اللہ تعالیٰ اپنے کسی بندے کو نکاح کے ذریعے پاکدامنی کی زندگی اختیار کرنے پر خوش ہوکر عبادتوں کے کئی گنا ثواب کے اعزاز سے بھی نواز دیں، تو یہ اس کیلئے کوئی نا ممکن نہیں۔ و اللہ اعلم بالصواب