قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر جاری کیے گئے نیب ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کردیے ہیں۔
ترمیمی آرڈیننس کے مطابق ملزم کو 14 کےبجائے 30 دن تک جسمانی ریمانڈ پر رکھا جائے گا۔
موجودہ اتحادی وفاقی حکومت نے 26 مئی 2022 کو نیب ترمیمی بل میں جسمانی ریمانڈ 90 دن سے کم کر کے 14 دن تک کر دیا تھا۔
اس قانون کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے اور استدعا کی ہے کہ پرانے قانون کو بحال کیا جائے جس کے تحت نیب کے چیئرمین کے پاس زیادہ اختیارات تھے۔
ترمیمی آرڈیننس کے تحت نیب کے چیئرمین کو تفتیش میں عدم تعاون پر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار ہوگا۔
مبصرین کے مطابق نئی ترمیم سے اب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری ممکن ہو سکے گی اور ان کو توشہ خانہ ریفرنس اور قادر ٹرسٹ کیس میں کئی ماہ تک حراست میں رکھا جا سکے گا۔
پیر کی شام صدارتی آرڈیننس کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کا جاری ہو تو صدارتی آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا۔