کراچی میں قیامت خیز گرمی کے دوران شہریوں کی پر اسرار اموات کا سلسلہ جاری ہے، شہر کے مختلف علاقوں سے منگل کے دن بھی مزید 5 افراد کی لاشیں ملیں، ادھر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار شدید گرمی میں شہری ہلاکتوں کے دوران کے الیکٹرک کو سخت وارننگ دی ہے۔
منگل کے دن لاشیں منگھوپیر، ماڑی پور، اورنگی، گلشن معمار اور سولجر بازار سے ملیں جس کے بعد شہر سے صرف 3 روز کے دوران ملنے والی لاشوں کی 25 ہو گئی ہے۔
ریسکیو حکام نے تین لاشیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کر دیں جبکہ 22 لاشیں اب بھی چھیپا کے سرد خانے میں موجود ہیں۔
کراچی میں اچانک لاشیں ملنے اور شہریوں کی پراسرار اموات پر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے افسوس کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے خبردار کیا کہ انکوائری میں اگر موت کی وجہ لوڈشیڈنگ ہوئی تو کراچی الیکٹرک ذمہ دار ہوگی۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ کے الیکٹرک کے منتظمین اور ذمہ داران پر قتل کے مقدمات درج کیئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ گرمی کے سبب کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، ایک ہفتے کے دوران 526 سے زائد لاشیں مختلف مردہ خانوں میں لائی جا چکی ہیں، جو بڑی تشویش کی بات ہے۔