سوال:
نماز وتر کی کیا اہمیت ہے اور اس میں دعائے قنوت پڑھنا فرض ہے کیا؟ نیز اگر کوئی دعائے قنوت پڑھنا بھول گیا تو کیا اس سے وتر ادا ہوجائے گی؟
نذیر احمد، کراچی
جواب:
نماز وتر عشاء کی نماز کے ساتھ ضمنی طور پر ادا کی جاتی ہے، یہ تین رکعات پر مشتمل ہوتی ہے، عشاء کی چار رکعت فرض کی ادائی کے بعد دو رکعت سنت موکدہ پڑھ کر نماز وتر کی تین رکعات کی باری آتی ہے۔ نماز وتر تین رکعات مع دعائے قنوت فقہ حنفی میں واجب ہے۔ واجب کے معنی یہ ہیں کہ اس کی اہمیت فرض کے قریب اور سنت موکدہ سے بڑھ کر ہے۔ یہ فرض تو نہیں مگر فرض کے قریب ضرور ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے بہت اہمیت حاصل ہے۔
چونکہ نماز وتر فرض نہیں ہے، اس لیے چھوٹنے پر اس کی قضا نہیں مگر چھوٹنے پر بہرحال سخت گناہ ہے، اس کو مستقل چھوڑنے کی عادت بنالینے والا سخت گنہ گار ہوگا۔
نماز وتر جس طرح تین رکعات کے ساتھ واجب ہے، عین اسی طرح وتر میں دعائے قنوت پڑھنا بھی واجب ہے۔ اگر وتر پڑھتے ہوئے دعائے وقت بھول جائے تو سلام پھیرنے سے پہلے یاد آنے پر قعدہ اخیرہ میں التحیات کے بعد ایک سلام پھیر کر سجدہ سہو کرنا لازم ہے، ورنہ نماز ادا نہیں ہوگی، دوبارہ پڑھنا ہوگی۔ و اللہ اعلم