ایران کے اسرائیل تابڑ توڑ حملے، 7 ٹن دھماکہ خیز مواد والا سپرسونک میزائل داغ دیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ اسرائیلی میڈیا)

ایران نے آج، 15 جون 2025 کو، اسرائیل پر ایک نئی قسم کا سپرسونک میزائل “حاج قاسم” داغا ہے، جو 7 ٹن دھماکہ خیز مواد سے لیس ہے۔ یہ میزائل ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے نام پر رکھا گیا ہے، جو 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔

ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق، ایران نے اتوار کی صبح تل ابیب اور شمالی شہر حیفہ میں اہم تنصیبات کو بیلسٹک، ہائپرسونک میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں متعدد عمارتیں ملبے میں تبدیل ہو گئیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق، ایران نے 15 جون 2025 کو اسرائیل پر 100 سے زائد سپر سونک بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ ان حملوں میں تل ابیب، بیت المقدس، حیفہ اور دیگر شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیل نے ایرانی حملوں کے جواب میں تہران میں متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق، انہوں نے ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کا سراغ لگا لیا ہے اور شہریوں کو فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت جاری کی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں میں امریکا براہ راست شریک ہے، اور اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ امریکا کی رضامندی کے بغیر اسرائیلی حملہ ممکن ہی نہیں تھا، اور اس میں امریکی مداخلت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کا ایران پر حالیہ حملے سے کوئی تعلق نہیں، تاہم اگر ایران نے امریکا یا اس کے مفادات پر حملہ کیا تو وہ ایسا بھرپور جواب دیں گے جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھا ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ آسانی سے کروا سکتے ہیں، بشرطیکہ دونوں فریق سنجیدہ ہوں۔

Related Posts