واشنگٹن: امریکا نےسلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں ایران سے ہونے والی کشیدگی کے خاتمے اور عالمی سطح پر امن کے قیام کے لیے ایران کو غیر مشروط مذاکرات کی پیشکش کردی ہے۔
جنرل قاسم سلیمانی کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد امریکا اور ایران کےدرمیان حالات انتہائی کشیدہ ہیں ، گزشتہ روز ایران نے عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر 20 میزائل فائر کیے تھے اور ان حملوں میں 80امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان دعوؤں کی نفی کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملوں میں امریکی فوج کا کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم اب امریکا کی جانب سے ایران کو غیر مشروط مذاکرات کی پیشکش کی گئی ہے۔
امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ امریکا، ایران کے ساتھ غیرمشروط سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ عالمی امن اور سیکیورٹی کو مزید خطرہ نہ ہو اور ایرانی حکومت مزید جارحیت نہ کرے۔
امریکی خط میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت جنرل سلیمانی کو قتل کرنا دفاعی اقدام تھا، خط میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا دفاع کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے،تمام فوجی محفوظ ہیں ، امریکی صدر