تہران: ایرانی کمانڈر جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر غم و غصے کے پیش نظر ایران نے 2015ء میں دستخط کردہ جوہری معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ایرانی حکومت نے یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔
سن 2015ء میں ایران نے بین الاقوامی سطح پر ایٹمی ڈیل کرتے ہوئے اقرار کیا کہ یورینیم کی افزودگی یا ایٹم بم بنانے کے حوالے سے کام نہیں ہوگا، ایران کبھی ایٹمی طاقت نہیں بنے گا، تاہم ایران اب اس معاہدے پر عمل نہیں کرے گا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران نے ایٹم بم بنانے اور یورینیم افزودگی کے حوالے سے تمام تر حدود و قیود کی پابندی سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی حکومت کے مطابق جنگ میں پہل امریکا نے کی، امریکی حکومت جواب کے لیے تیار رہے۔
ایران امریکہ کے فوجی کمانڈر جنرل سلیمانی کی شہادت پر امریکا کو منہ توڑ جواب دینا چاہتا ہے۔ ایرانی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا جبکہ بین الاقوامی شخصیات ایران کو صبر و ضبط کی ترغیب دے رہی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کینیا میں امریکی ملٹری بیس پر شدت پسند تنظیم نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 3 امریکی شہری ہلاک جبکہ 2 زخمی ہو گئے ہیں، حملہ کینیا کے ساحلی شہر لامو میں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب ہلاک ہونے والے امریکی باشندوں میں 1 فوجی اور 2 عام امریکی شہری شامل ہیں جو محکمۂ دفاع کے سویلین ٹھیکیدار بتائے جاتے ہیں جبکہ 2 امریکی باشندے زخمی بھی ہوئے۔
مزید پڑھیں: امریکی ملٹری بیس پر شدت پسندوں کا حملہ، 3 امریکی ہلاک