اسلام آباد: ملک بھر میں مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی کے ذریعے پٹرول بحران پیدا کرنے والی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس جون کے دوران پٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا جس کے دوران بعض کمپنیوں نے ناجائز منافع خوری کی اور پٹرول کی قیمتوں میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی کمی کے ثمرات عوام تک پہنچنے نہیں دئیے۔
جن کمپنیوں نے ذخیرہ اندوزی کی اور پٹرول بحران سے پیسہ کمایا، ان کے متعلق تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ پٹرولیم ڈویژن نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو ذخیرہ اندوزی کی مرتکب کمپنیوں کا سراغ لگانے کی ہدایت کی ہے۔
پٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ بحران میں ملوث کمپنیوں کاپتہ لگایا جائے گا تاکہ پٹرول بحران پیدا کرنے والی کمپنیوں کا تعین کیا جاسکے۔ ذمہ داران کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی