گلبرگ گرینز سوسائٹی میں ہونیوالے جھگڑے کی تحقیقات شروع کردی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

CDA plans to Auction for hundreds of plots in Islamabad

اسلام آباد:شہر اقتد ار میں واقع حساس ادارے کی رہائشی اسکیم”گلبرگ گرینز”ہاوسنگ سوسائٹی کی با اثر انتظامی کمیٹی کے صدر،سیکریٹری اور چیف سیکورٹی آفیسرز نے سوسائٹی قوانین میں ترمیم کے دوران احتجاج کرنے والے ممبران کو زدو کوب اور بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ حساس ادارے انٹیلی جنس بیورو نے واقعہ کی انکوائری شروع کردی ہے ۔

سوسائٹی کے غنڈوں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے حساس ادارے کے ریجنل ڈائریکٹر نے تھانہ کورال میں قانونی کاروائی کے لیے رجوع کر لیا ہے تاہم بااثر گلبرگ گرینز سوسائٹی انتظامیہ کے دباؤ کے باعث تاحال مقدمہ نہ درج ہو سکا۔

دستیاب دستاویزات کے مطابق انٹیلی جنس بیورو ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی(گلبرگ گرینز،پاکستان ٹاؤن)کی سالانہ جنرل باڈی میٹنگ میں شرکت کے لیے مظفرآباد سے آنے والے زونل ہیڈکوارٹر میں بطور ڈائریکٹر تعینات حفیظ اللہ خان آئے اور ساتھیوں نجم الثاقب،سارنگ خان،محمد اصغر،محمد شعیب شاکر،محمد وقاص،محمد ظفر اور چوہدری عبدالرؤف کے ہمراہ بلاک سی سالانہ جنرل باڈی میٹنگ میں پہنچے جہاں آئی بی ملازمین اور پراپرٹی ڈیلرز موجود تھے ۔

اجلاس صرف آئی بی ملازمین کے لیے تھا اس اجلاس میں سوسائٹی کے رول آف بزنس میں کچھ ترامیم ہونی تھیں جبکہ ہم لوگ ان ترامیم کے طریقہ کار پر احتجاج کر رہے تھے کہ سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری شجاعت اللہ قریشی نے سوسائٹی کے صدر اللہ رکھا ناصر کو ہماری جانب اشارہ کیا تو اللہ رکھا ناصر نے غنڈوں اور سوسائٹی کے سیکیورٹی انچارج الیاس،محمد ظہیر،وسیم حسن،ادریس ایوب،سجاد ستی وغیرہ کو حکم دیا تو یہ لوگ ہم پر حملہ آور ہو گئے اور لاتوں،مکوں،کرسیوں اور برتنوں کے ذریعے ہمیں مارنا شروع کر دیا۔

مزید پڑھیں: دو گھروں کی غیر قانونی ٹرانسفر کرنے پر ایف آئی اے حرکت میں آگئی

جس سے میں حفیظ اللہ خان،سارنگ خان اور نجم الثاقب کو شدید چوٹیں آئیں اور زخمی ہو گئے زخمی حالت میں ان غنڈوں نے ہمیں گھسیٹا اور مارا پیٹا پھر مجھے اور نجم الثاقب کو اغواء کرنے کی کوشش کی تاہم آئی بی کے اہلکاروں نے ہمیں چھڑایا ورنہ یہ لوگ ہمیں جان سے مار دیتے اس دوران ہمارے موبائل فون اور پرس چھین لیے گئے ۔

اس واقعہ کے بعد بھی یہ لوگ جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے۔اس ضمن میں ایس ایچ او تھانہ کورال اشتیاق نے بتایا کہ آئی بی کے ریجنل ڈائریکٹر حفیظ اللہ خان کی جانب سے درخواست موصول ہوئی ہے جس کی رپٹ درج کر لی گئی ہے۔

اس ضمن میں گلبرگ گرینز سوسائٹی کے صدر اللہ رکھا ناصر نے تصدیق کی کہ یہ واقعہ سالانہ جنرل باڈی میٹنگ میں پیش آیا تھا تاہم اب صلح صفائی کی طرف جا رہے ہیں ہمارے محکمے کے ہی بندے ہیں غلط فہمی سے ہوا۔

Related Posts