پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز اس وقت رمضان المبارک کے دوران عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب میں موجود ہیں جہاں وہ وزیرِاعظم شہباز شریف کے ہمراہ مذہبی فرائض ادا کر رہی ہیں تاہم ان کے اس روحانی سفر سے زیادہ ان کے پرتعیش لوازمات خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔
مریم نواز کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ سیاہ عبایا اور دھوپ کا چشمہ پہنے دکھائی دے رہی ہیں۔ مگر عوام کی توجہ ان کے انداز یا لباس پر نہیں بلکہ ان کے مبینہ مہنگے ترین “ہرمیس کیلی سیلیر ہینڈ بیگ پر مرکوز رہی، جسے فرانسیسی برانڈ ہرمیس کا ایک انتہائی نایاب اور مہنگا بیگ سمجھا جاتا ہے۔
فیشن کے ماہرین کے مطابق، یہ مخصوص بیگ 20 ہزار ڈالر (تقریباً 50 لاکھ پاکستانی روپے) مالیت کا ہے جس کی قیمت کا انکشاف ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی۔
سوشل میڈیا پر مختلف صارفین نے سوال اٹھایا کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار ہے اور عام عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، کیا ایک عوامی رہنما کو اتنے مہنگے لوازمات کی نمائش کرنی چاہیے۔
کچھ صارفین نے اسے “دکھاوا” قرار دیا، جبکہ کچھ نے اسے “غیر ضروری بحث” کہتے ہوئے نظر انداز کرنے کا مشورہ دیا۔ تاہم، زیادہ تر لوگوں نے اس پر سوال اٹھایا کہ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے چلنے والی قیادت کو سادگی اپنانے کا درس دینا چاہیے یا نہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ مریم نواز کی مہنگی اشیاء پر عوامی ردِعمل سامنے آیا ہو۔ ماضی میں بھی ان کے برانڈڈ ملبوسات اور زیورات کی قیمتیں عوامی بحث کا حصہ بنتی رہی ہیں۔