پاکستان سمیت دنیا بھر میں سخت محنت کرکے روزی کمانے والے مزدوروں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جس کا مقصد ہر مزدور کے حالاتِ زندگی بہتر کرنے کیلئے مزدوروں کے بنیادی انسانی حقوق پر شعور اجاگر کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مزدوروں کے عالمی دن کی بنیاد جس دن پر رکھی گئی تھی، اسے آج 135 برس مکمل ہوچکے ہیں۔ امریکی ریاست شکاگو میں مزدوروں کے حقوق کیلئے اٹھنے والی آواز کی یاد میں آج یومِ مزدور سے متعلق تقریبات منعقد ہوں گی۔
شکاگو کے مزدوروں نے 1886ء میں سرمایہ داروں اور فیکٹری مالکان سے مطالبہ کیا کہ 16 یا 14 گھنٹوں کی بجائے 8 گھنٹوں تک مزدوری لی جائے۔ قانونی راستوں کے ذریعے سرمایہ کاروں پر دباؤ نہ پڑنے کے باعث یکم مئی کو مزدوروں نے بھرپور احتجاج کیا۔
اسی دوران ایک احتجاجی جلسے کے انعقاد پر سرمایہ کاروں نے حملہ کروایا، نتیجتاً 4 مزدور جان کی بازی ہار گئے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کے حقوق کیلئے 1886ء سے لے کر اب تک جان کی بازی ہارنے والے مزدوروں کو یاد کیا جارہا ہے۔
یومِ مزدور کے موقعے پر ہر سال مزدوروں کو بنیادی انسانی حقوق اور لیبر قوانین کے تحت سہولیات اور آسائشیں مہیا کرنے کے وعدے کیے جاتے ہیں تاہم مزدوروں کی حقیقی زندگی میں کوئی تبدیلی نہ آسکی۔ مزدوروں کے عالمی دن کے موقعے پر سیمینارز اورٹی وی شوز سمیت دیگر تقاریب منعقد ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کسی بھی وقت اسمبلیاں توڑ سکتے ہیں، اسد عمر