وطنِ عزیز پاکستان سمیت دُنیا بھر میں غربت کے خاتمے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جبکہ ایک محتاط اندازے کے مطابق دُنیا کے 3 ارب انسان اکیسویں صدی میں بھی معاشی بدحالی، بھوک اور افلاس کا شکار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کے تحت ہر سال 17 اکتوبر کو غربت کے خاتمے کا عالمی دن منانے کا مقصد ترقی پذیر اور پسماندہ ممالک میں غربت کے خاتمے کیلئے شعور اجاگر کرنا ہے۔
اقوامِ متحدہ نے 27 سال قبل 1993ء میں غربت کے خاتمے کا عالمی دن منانے کا آغاز کیا جس کے تحت غربت، عدم مساوات، محرومی اور پسماندگی کے خاتمے کیلئے فلاح و بہبود کے منصوبوں کو فروغ دینا مقصود ہے۔
رواں برس اقوامِ متحدہ نے غربت کے خاتمے کے عالمی دن کا موضوع مل جل کر سب کیلئے سماجی اور ماحولیاتی انصاف کیلئے عملدرآمد رکھا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ نے جو پائیدار ترقیاتی اہداف طے کیے تھے، ان میں سے سب سے پہلا غربت کا خاتمہ ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اقوامِ متحدہ کا یہ ہدف تکمیل کے مراحل سے برسوں نہیں بلکہ صدیوں دور نظر آتا ہے کیونکہ دُنیا کی 7 اعشاریہ 8 ارب آبادی میں سے نصف کے قریب یعنی 3 ارب سے زائد لوگ غربت کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: احساس، غربت کے خاتمے کیلئے فلیگ شپ پروگرام ہے: وزیراعظم