صنفی مسائل حل کرنے کے لیے آج دُنیا بھر میں کمسن لڑکیوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صنفی مسائل حل کرنے کے لیے آج دُنیا بھر میں کمسن لڑکیوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
صنفی مسائل حل کرنے کے لیے آج دُنیا بھر میں کمسن لڑکیوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

صنفی مسائل حل کرنے کے لیے   پاکستان کے ساتھ ساتھ دُنیا بھر میں کمسن لڑکیوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے  جبکہ اقوامِ متحدہ نے 19 دسمبر 2011ء کو اس حوالے سے ایک قرارداد منظور کی۔

کمسن لڑکیوں کو دنیا بھر میں متعدد مسائل کا سامنا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ کے مطابق پرائمری اسکول جانے کی عمر میں 3 کروڑ 10 لاکھ بچیوں کوتعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکول میں داخل نہیں کرایا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں ترکی 200 سال سے خانہ جنگی کا شکار کردوں پر حملہ کر رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ

اقوامِ متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق پوری دنیا میں 15 سے 19 سال کی عمر کی 25 فیصد لڑکیوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ کم عمری میں ہی  33 ہزار سے زائد کی جبری شادی کرکے ان سے جان چھڑا لی جاتی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسف کے مطابق گزشتہ دس برس میں 18 سال سے کم عمر لڑکیوں کی شادی کی شرح 25 فیصد سے کم ہو کر 21 فیصد ہوئی، تاہم اس میں مزید بہتری لانے کی سخت ضرورت ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق پاکستان میں 21 فیصد بچیوں کی  بالغ ہونے سے قبل شادی کر دی جاتی ہے جبکہ دنیا بھر میں 76 کروڑ 50 لاکھ افراد اب تک کم عمری میں شادی کرچکے ہیں جن میں سے نابالغ لڑکوں کی تعداد صرف 15 فیصد ہے، باقی 85 فیصد لڑکیاں ہیں۔

پاکستان میں چائلڈ میرج بل کی منظوری کے بعد کم عمری کی شادیوں میں کافی کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ بل کے تحت 18 سال سے کم عمری کی شادی کرنے پر دولہا اور ذمہ دار افراد کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔ 

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان سمیت پوری دُنیا میں  دماغی صحت کا بین الاقوامی دن منایا گیا  جبکہ کرۂ ارض پر موجود تمام انسانوں میں سے 45 کروڑ لوگ ایسے ہیں جنہیں کسی نہ کسی دماغی بیماری کا سامنا ہے۔

ذہنی صحت کے حوالے سے منائے جانے والے عالمی دن کے موقعے پر دنیا بھر میں دماغی صحت کی اہمیت اجاگر کرنے کے حوالے سے معلومات دی جارہی ہیں جبکہ یہ دن منائے جانے کا بنیادی مقصد انسانی جسم میں دماغ کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور اس کی صحت کا ہر لحاظ سے خیال رکھنا ہے۔

مزید پڑھیں: دنیا میں 45 کروڑ افراد ذہنی مریض:  دماغی صحت کا عالمی دن 

Related Posts