پاکستان سمیت دنیا بھر میں خاندانی ترسیلاتِ زر کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان سمیت دنیا بھر میں خاندانی ترسیلاتِ زر کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں خاندانی ترسیلاتِ زر کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خاندانی ترسیلاتِ زر کا عالمی دن منایاجارہا ہے جس کا مقصد گھر سے دور کام کرنے والے افراد کی طرف سے اہلِ خانہ کو رقوم بھیجنے کی اہمیت اجاگر کرنا ہے۔

عالمی ادارے اقوامِ متحدہ نے رواں سال عالمی دن کا موضوع ترسیلاتِ زر برائے زندگی رکھا ہے جبکہ سال 2020ء کورونا وائرس کے حوالے سے معاشی مشکلات اور اقتصادی رکاوٹوں کا سال رہا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق کورونا وائرس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ لاکھوں مہاجر کارکن ملازمتوں سے محروم ہو گئے اور بہت سے ایسے خاندان جو ترسیلاتِ زر پر انحصار کرتے تھے، غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے۔

عام طور پر ترسیلاتِ زر پر انحصار کرنے والے خاندان غنی بھی ہوتے ہیں اور پسماندہ حال بھی، جبکہ کورونا وائرس نے دنیا بھر کے معاشی و اقتصادی اور سماجی نظام کو تہ و بالا کردیا ہے۔

اس حوالے سے اقوامِ متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق 20 کروڑ مہاجر کارکنان جن میں سے نصف خواتین ہیں جبکہ تقریباً 80 کروڑ افراد ان کے اہلِ خانہ ہیں جو لاک ڈاؤن کے باعث متاثر ہوئے۔

عموماً گھر سے دور جا کر روزی کمانے والے افراد خود اپنے اہلِ خانہ کیلئے اور اس جگہ جہاں وہ کام کرتے ہوں، دونوں کیلئے مالی و سماجی سہارے کا کام کرتے ہیں، ان کا کام بند ہونے سے کم و بیش  40رقوم بھیجنے اور 125 وصول کرنے والے ممالک متاثر ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے نافذ لاک ڈاؤن کے باعث اقوامِ متحدہ کے مطابق ترقی پذیر ممالک سن 2020ء کے دوران تقریباً 110 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا کریں گے جس پر قابو پانے میں انہیں کئی سال لگ جائیں گے۔ 

Related Posts