با اثر ملزمان نے بنت حوا کی عزت تار تارکردی، انصاف کیلئے دربدر

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نوکری کا جھانسہ دیکر 2ملزمان نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
نوکری کا جھانسہ دیکر 2ملزمان نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

راولپنڈی:ضلع سرگودھا کی رہائشی نسرین مصطفی کا کہنا ہے کہ میں ایل ایل بی فائنل ایئر کی طالبہ ہوں اور قائد اعظم لا کالج سرگودھا میں زیر تعلیم ہوں میرے دو بھائی بیرون ملک مقیم ہیں چار سال قبل میرے والد غلام مصطفی کے خلاف چند افراد نے جھوٹے مقدمات درج کرا کر انہیں لاہور کوٹ لکھپت جیل بھجوادیا میں اور میری والدہ گھر میں اکیلے ہی رہتی تھی۔

اس دوران میں نے اپنے والد سے ملاقات کی اور میرے والد نے مجھے کہا کہ مظاہر کلیار سرگودھا میں میرے قابل اعتبار دوست ہیں تم نے کہیں آنا جانا ہو یا کوئی مسئلہ ہو تو اس کے ساتھ شیئر کر لینا تو اس دوران میں مئی 2016 کے آخری میں اپنے والد کی موٹرسائیکل جوتھانہ کینٹ سرگودھا میں بند تھی مظاہر کلیار کے ساتھ تھانہ کینٹ سرگودہا موٹر سائیکل لینے گئی۔

وہاں سے فارغ ہونے کے بعد مظاہر کلیار اور شوکت بلوچ جو کے مظاہر کلیار کا دوست ہے دونوں نے اپنی فیملی سے ملوانے کے بہانے مجھے اپنے کنٹرول شیڈ لے گیا اور وہاں مجھے نشہ آور چیز پلائی جس سے میں بے ہوش ہوگئی،اس دوران دونوں ملزمان میرے ساتھ زنا بالجبر کرتے رہے اور ساتھ ہی میری برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بناتے رہے۔

ان ویڈیوز اور تصاویر کی بنا پر مجھے مظاہر کلیار اور شوکت بلوچ لاہور لے گئے لاہور لے جاکر اپنے دوستوں رانا انور سب انسپکٹر حال تعینات انویسٹیگیشن مسلم ٹاؤن لاہور اور جاوید اقبال جو اپنے آپ کو ایڈوکیٹ ظاہر کرتا تھا ان سے بھی میرے ساتھ زنا بالجبر کروایا اور ان لوگوں نے بھی میری برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بنائیں۔

انہی تصاویر اور ویڈیوز کی بنا پر یہ لوگ مجھے بلیک میل کر کے مختلف مقامات پر میرے ساتھ زنا بالجبر کرتے رہے اس سارے عرصے کے دوران ان لوگوں نے مجھے بلیک میل کرکے ایک عدد د چین لاکٹ سونے کی ایک عدد بریسلٹ طلائی اور نقدی دو لاکھ روپے،ایک عدد گائے اور لیپ ٹاپ،ایک عدد موبائل نوٹ تھری ہتھیالئے۔

ایک سفید بغیر لکھے ہوئے سادہ اسٹام پیپر پر میرے والد کے سائن اور انگوٹھے لگوا لیے اور اور ہماری دوش کمپنی کے کاغذات بھی لے لیے، اس کے علاوہ ایک عدد گاڑی کرولا رجسٹریشن نمبر ایل آئی 3249 ماڈل 2015 بھی ہتھیالی،اب ان لوگوں نے میری برہنہ ویڈیوز اور تصاویر میرے عزیزواقارب کو دکھا دیں ہیں اور میرا مستقبل تباہ کردیا ہے اور اب مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

میرے ساتھ بہت یادتی ہوئی ہے،ان ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ پولیس نے نسرین مصطفی کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا ہے،جبکہ نسرین مصطفی کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج تو کرلی گئی ہے،کیا مجھے انصاف ملے گا،ابھی تک ملزمان گرفتار نہیں ہوئے ہیں، ایک پولیس آفیسر ہے تو دوسرا وکیل،کیا پھر بھی میں توقع رکھوں کہ مجھے انصاف ملے گا؟کون دے گا مجھے انصاف؟؟؟؟

Related Posts