لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد مہنگائی نے سر اٹھا لیا، اشیائے خوردونوش کے دام بڑھ گئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک میں اشیائے خورد و نوش کا درآمدی حجم ریکارڈ بلند سطح تک پہنچ گیا
ملک میں اشیائے خورد و نوش کا درآمدی حجم ریکارڈ بلند سطح تک پہنچ گیا

اسلام آباد میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد مہنگائی نے سر اٹھالیا ، اشیائے خوردونوش کے داموں میں دو گنا تک اضافہ ہوگیا ہے جبکہ  دکاندار اپنے من مانے ریٹس وصول کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سرخ مرچ فی کلو 500 روپے تھی جو 200 روپے اضافے کے بعد 700 روپے فی کلو ہوگئی۔زیرہ فی کلو 560 سے بڑھا کر 700 روپے کلو کردیا گیا ہے۔ثابت دھنیا 240 روپے فی کلو قیمت بڑھا کر 300 روپے فی کلو کردیاگیا۔

املی 200 روپے فی کلو سے 100 روپے کے اضافے کے بعد 300 روپے فی کلو کردی گئی۔اناردانہ 400 روپے فی کلو سے 640 روپے کلو کردیاگیا۔لیموں رمضان سے قبل 300روپے فی کلو جو 600 روپے فی کلو تک جا پہنچے۔

ایرانی کھجور  کی قیمت میں 200 روپے فی کلو تک اضافہ ہوگیا،  ادرک فی کلو 100روپے کے اضافے کے ساتھ 300 روپے فی کلو بک رہی ہے جبکہ آلو اور پیاز کی قیمتوں کو دوگنا کردیا گیا ہے۔

اسی طرح جوتے،  کپڑے،  جیولری اور دیگر اشیائے ضروریہ کے منہ مانگے دام وصول کیے جارہے ہیں۔ ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہوگئی جبکہ پرائس لسٹ کے مطابق کوئی بھی چیز مارکیٹ سے ملنا محال ہے۔

علاقہ مجسٹریٹ نے کبھی بازار میں آنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔مہنگائی کا گراف ہر گزرتے دن کے ساتھ اوپر کی طرف جارہا ہے۔دکاندار شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔عوام کی کھال الٹی چھری سے اتاری جارہی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ ستو پی کر سو رہی ہے۔

Related Posts