پاکستان میں رواں مالی سال کے اختتام تک مہنگائی میں کمی نہیں ہوگی، آئی ایم ایف

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Inflation in Pakistan won’t decline till the end of current fiscal year: IMF

اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان میں مہنگائی میں کمی نہیں آئے گی۔

آئی ایم ایف کی ریجنل اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال کے اختتام تک افراط زر کی شرح 11 فیصد سے اوپر رہے گی جبکہ ملک کی اقتصادی شرح نمو اس سال 5اعشاریہ 6 فیصد کے مقابلے میں 4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں سال مہنگائی کی شرح 11اعشاریہ 1 فیصد رہے گی، مہنگائی اکتوبر 2021 کے اندازے سے 3اعشاریہ 4 فیصد زیادہ ہوگی، عالمی خوراک اور توانائی کی قیمتوں کو مہنگائی کی بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس کے مالی سال کے نو مہینوں میں 13اعشاریہ 2 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا جو ایک سال قبل تیل کی درآمدی لاگت میں اضافے کی وجہ سے 275 ملین امریکی ڈالر کے فرق سے تھا۔

مزید پڑھیں:پنجاب کے مختلف شہروں میں ڈیزل بحران برقرار، وزیراعظم کا نوٹس

ریٹنگ ایجنسی موڈیز کو توقع ہے کہ 30 جون کو ختم ہونے والے موجودہ مالی سال میں خسارہ مجموعی گھریلو پیداوار کے 5اعشاریہ 6 فیصد تک بڑھ جائے گا، جو اس کے پہلے کے 4 فیصد کے تخمینہ سے زیادہ ہے، جس سے پاکستان کے غیر ملکی ذخائر پر زیادہ دباؤ پڑے گا۔

آئی ایم ایف کے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے شعبے کے ڈائریکٹر نے رائٹرز کو بتایا کہ فنڈ کی ٹیم نئی حکومت کی پالیسی ترجیحات اور یوکرین میں جنگ کے تناظر میں معاشی اثرات کا جائزہ لے گی۔

Related Posts