اسلام آباد: ادارۂ شماریات نے آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردئیے، سال 2022 معاشی ماہرین کے نزدیک بد ترین رہا جس کے دوران مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق رواں برس آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1000 روپے تک ریکارڈ مہنگا ہوگیا، جنوری میں 20 کلو آٹے کی قیمت 1500 تھی جو دسمبر تک آتے آتے 2500 تک جا پہنچی۔ گھی کا 1 کلو کا پیک 116روپے جبکہ دال ماش کی قیمت میں 98روپے فی کلو اضافہ ہوا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا منفی دن
بیف کی قیمت میں 116 جبکہ مٹن کی قیمت میں 273 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا۔ مہنگائی کی شرح 27 اعشاریہ 3 فیصد تک جا پہنچی، ایک کلو پیاز 300 روپے تک فروخت ہوتا رہا۔ سبزیاں، پھل، دودھ اور دہی سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بد ترین اضافہ ہوا۔
دودھ کی قیمت میں 34، دہی 38 روپے، بیف 116، مٹن اوسطاً 273 ، لہسن 116 روپے فی کلو جبکہ 190 گرام چائے کی قیمت میں اوسطاً 164 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ دیگراشیائے ضروریہ بھی مہنگی ہوگئیں۔
ادارۂ شماریات کا کہنا ہے کہ ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 127 روپے کا اضافہ ہوا، جنوری میں 2400روپے میں فروخت ہونے والا گھریلو سلنڈر 2400 روپے سے مہنگا ہونا شروع ہوا جو دسمبر تک 2 ہزار 528 روپے میں بکنے لگا۔