پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے بعد دالیں، سبزیاں اور مصالحے عوام کی پہنچ سے دور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

inflation in karachi

اسلام آباد : راولپنڈی اور اسلام آباد میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا، کھانے پینے کی اشیاء ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں ،عوام پریشان ، شہری انتظامیہ منظر سے غائب، ڈپٹی کمشنر سمیت پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے عوام کو گرانفروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ۔

جڑواں  شہروں میں پھلوں ،سبزیوں اور مصالحہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ،ریٹ لسٹ کے مطابق اشیاء ضروریہ نایاب ہوگئیں ،من مانے ریٹ وصول کیے جارہے ہیں ۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد آلو کی قیمت فی کلو پچاس روپے سے بڑھ کر 70 روپے فی کلو کر دی گئی ہے جبکہ پیاز 30روپے فی کلو سے 10روپے اضافے کے بعد 40 فی کلو فروخت کیا جارہا ہے ۔

ٹماٹر 30 روپے فی کلو سے بڑھا کر 50 روپے اضافے کے ساتھ 80 روپے فی کلو میں فروخت کیا جا رہا ہے، اسی طرح ادرک تین سو ساٹھ روپے فی کلو سے بڑھا کر چار سو روپے کلو کر دیا گیا ہے، لہسن ایک سو ساٹھ روپے فی کلو سےبڑھاکر فی کلو چالیس روپے اضافے کے ساتھ 200 فی کلوفروخت کیا جا رہا ہے ۔

دالیں فی کلو ایک سو روپے اضافے کے ساتھ مہنگی ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، دال چنا ،دال مسور،دال ما ش، دال مونگ ،کالے چنے، سفید چنے کی قیمتوں میں فی کلو ایک سو روپے اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ انار دانہ، سرخ مرچ اور ہلدی کے نرخوں میں بھی خود ساختہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سمیت پرائس کنٹرول مجسٹریٹ منظرنامے سے غائب ہیں ،شہریوں کو گرانفروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، پرائس لسٹ کسی بھی دکان پر آویزاں نظر نہیں آتی، دکاندار من مانے ریٹ وصول کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک اور وار، نان 15روپے کا کردیا گیا

شہریوں  کا کہنا ہے کہ سفید پوش طبقے کی زندگی اجیرن بن چکی ہے ،مہنگائی کے اس جن کو بوتل کو بند نہ کیا گیا تو عوام کورونا وائرس سے کم اور بھوک سے زیادہ مر یں گے، چیف کمشنر اسلام آباد نوٹس لیں اور عوام کو اس مصنوعی مہنگائی سے نجات دلائیں۔

Related Posts