واشنگٹن: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ فوجی محاصرے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اخبار نے لکھا کہ مسلم اکثریتی علاقے میں بھارت کی طرف سے جاری کارروائیوں کے نتیجے میں سرینگر کی جامع مسجد کے میناروں سے دن میں پانچ مرتبہ آنے والی اذانوں کی آوازیں گزشتہ چار ماہ سے خاموش ہیں۔
اخبار نے لکھا کہ بھارت نے گزشتہ موسم گرما میں کشمیر میں اضافی فوجی تعینات کرنا شروع کردیے تھے جو پہلے ہی دنیا میں سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والے علاقوں میں شامل تھا اوربھارت نے فوجی محاصرہ کرکے شہری حقوق پر سخت پابندیاںعائد کردیں، ہزاروں لوگوں کو گرفتارکیا،انٹرنیٹ اورٹیلیفون سروسز کو معطل اوراہم مساجد کو بند کردیا۔
دریں اثناء بین الاقوامی مذہبی آزادی کے امریکی کمیشن نے ایک پریس ریلیز میں متنازعہ سٹیزن شپ بل کی راجیہ سبھا سے منظوری کی صورت میں بھارتی وزیر داخلہ اور دیگر بھارتی رہنمائوں پر پابندی کی تجویز دی ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 128واں روز، انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری