بھارتی فوجی محاصرے سے مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی بری طرح متاثر ہوئی ہے، نیویارک ٹائمز

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

kashmir NYT
بھارتی فوجی محاصرے سے مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی بری طرح متاثر ہوئی ہے، نیویارک ٹائمز

واشنگٹن: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ فوجی محاصرے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اخبار نے لکھا کہ مسلم اکثریتی علاقے میں بھارت کی طرف سے جاری کارروائیوں کے نتیجے میں سرینگر کی جامع مسجد کے میناروں سے دن میں پانچ مرتبہ آنے والی اذانوں کی آوازیں گزشتہ چار ماہ سے خاموش ہیں۔

اخبار نے لکھا کہ بھارت نے گزشتہ موسم گرما میں کشمیر میں اضافی فوجی تعینات کرنا شروع کردیے تھے جو پہلے ہی دنیا میں سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والے علاقوں میں شامل تھا اوربھارت نے فوجی محاصرہ کرکے شہری حقوق پر سخت پابندیاںعائد کردیں، ہزاروں لوگوں کو گرفتارکیا،انٹرنیٹ اورٹیلیفون سروسز کو معطل اوراہم مساجد کو بند کردیا۔

دریں اثناء بین الاقوامی مذہبی آزادی کے امریکی کمیشن نے ایک پریس ریلیز میں متنازعہ سٹیزن شپ بل کی راجیہ سبھا سے منظوری کی صورت میں بھارتی وزیر داخلہ اور دیگر بھارتی رہنمائوں پر پابندی کی تجویز دی ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 128واں روز، انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری

بل کا مقصددستاویزات کے بغیربھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو بھارتی شہریت سے خارج کرنا ہے۔ یورپی یونین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے علاقے میں نقل وحرکت کی آزادی بحال کرنے کی ضرورت پر زوردیاہے۔

بھارت میںیورپی یونین کے سفیرUgo Astutoنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ یورپی ارکان پارلیمنٹ کا دورہ کشمیر یورپی یونین کے پالیسی فیصلے کا مظہر نہیں تھا۔

Related Posts