اسٹاک ہوم: سویڈن میں مصروفِ تدریس بھارتی پروفیسر اشوک سوائن نے مودی حکومت سے توہینِ رسالت کے مرتکب افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا جذبات صرف ہندوؤں کے ہوتے ہیں؟ مسلمانوں کے کوئی جذبات نہیں؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گلف نیوز میں رائٹ اِز رانگ کے نام سے کالم نگاری کرنے والے پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ گزشتہ 2سال میں بھارت میں 8 افراد کو ہندو خداؤں کی توہین کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے ملزمان کے نام بھی گنوا دئیے۔
شہباز حکومت عمران خان کا سامنا کرنے میں ناکام ہے۔پروفیسر اشوک
پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ ہندوؤں کے خداؤں کی توہین کے الزام میں گرفتار افراد میں اینجیو فرنانڈس، ہیر خان، منور فاروقی، ایڈون انتھونی، پراکھر ویاس، پریم ویاس، نلین یادیو اور جتیندر کمار شامل تھے۔ حضرت محمد ﷺ کی توہین پر کیوں گرفتاری نہیں ہوئی؟ کیا جذبات صرف ہندوؤں کے ہوتے ہیں؟
In the last 2yrs, 8 people have been arrested in India for allegedly insulting Hindu Gods: Angio Fernandes, Heer Khan, Munawar Faruqui, Edvin Anthony, Prakhar Vyas, Priyam Vyas, Nalin Yadav &Jitendra Kumar. Why no arrest for insulting Prophet Muhammed? Only Hindus have sentiment?
— Ashok (@ashoswai) June 11, 2022