مسئلہ کشمیر پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سکھ برادری کا امریکا میں احتجاج

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مسئلہ کشمیر پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سکھ برادری کا امریکا میں احتجاج
مسئلہ کشمیر پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سکھ برادری کا امریکا میں احتجاج

امریکا میں مقیم سکھ برادری نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا اور نریندر مودی کا پتلا اٹھا کر شدید نعرے بازی کی۔

گزشتہ روزبل گیٹس فاؤنڈیشن کی تقریب میں پہنچتے ہی بھارتی وزیر اعظم کے خلاف سکھ برادری نے احتجاج شروع کردیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بھارتی وزیر اعظم کشمیریوں پر جاری ظلم و ستم کو فوری طور پر روک دیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں کرفیو اس لیے ہے کہ وہاں مسلمان ہیں، عیسائی یا یہودی ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔وزیر اعظم عمران خان

احتجاج میں شریک ایشیا اور دیگر ممالک کے افراد اور سکھ برادری نے مودی کے خلاف پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں 52 روز سے جاری مسلسل کرفیو فوری طور پر ختم کیا جائے اور مواصلات، انٹرنیٹ اور ٹی وی سمیت ذرائع ابلاغ پر عائد پابندی ختم کرکے ان کا رابطہ بیرونی دنیا سے بحال کیا جائے۔ 

یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370اے کے اختتام کے بعد نافذ کردہ کرفیو 52 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے جبکہ مظلوم کشمیریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہے اور مواصلات کا نظام معطل ہے۔

کشمیر میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز مسلسل بند ہیں۔ انتظامیہ کے اصرار کے باوجود والدین نے بچوں کو کرفیو کے نفاذ کے دوران اسکول بھیجنے سے انکار کردیا ہے کیونکہ کشمیری والدین کو بھارتی فوج سے اپنے بچوں کی جان کی حفاظت کی کوئی امید نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کرفیو 52 ویں روز میں داخل، ضروریاتِ زندگی کی شدید قلت

Related Posts