مودی سرکار کی جانب سے متنازع یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی کوششوں کے خلاف جمعیت علماء ہند نے ملک گیر احتجاج کا آغاز کردیا ہے۔
جمعیت علمائے ہند نے یکساں سول کوڈ کو لے کر پُرامن اور اجتماعی احتجاجی مظاہرہ درج کرانے کے لئے جمعہ کو ’یومِ دعا‘ منانے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے لئے جمعیت کی طرف سے مقامی کمیونٹی گروپس، علماء اور مساجد کے ائمہ کرام کو اپنے اپنے علاقوں میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
جمعیت علماء ہند کے جنرل سکریٹری حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ ہم امن اور اتحاد کے لئے یومِ دعا منعقد کرنے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
روس کا یوکرین میں تباہ شدہ نیٹو کے جنگی ساز و سامان کی نمائش کا اعلان
جمعیت کے اترپردیش میں سکریٹری قاری ذاکر حسین قاسمی نے کہا کہ ہم یکساں سول کوڈ کو منظور نہیں کریں گے۔ جمعہ کو ملک بھر کی مسجدوں میں نماز سے پہلے ائمہ سبھی کو مخاطب کریں گے اور یونیفارم سول کوڈ کے بارے میں بات کریں گے۔ ایک مقامی امام نے کہا کہ مولویوں نے ہمیں جمعہ کی نماز سے پہلے یونیفارم سول کوڈ کا تذکرہ کرنے کا حکم دیا ہے اور ہم اس کے لئے اپنی تیاری کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جمعیت یکساں سول کوڈ معاملے کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے سامنے اٹھانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ سبھی وزرائے اعلیٰ اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو خط لکھنے کا بھی منصوبہ ہے۔
مولانا حسین قاسمی نے مزید کہا کہ ان کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں یونیفارم سول کوڈ کو لے کر کئی فیصلے لیے گئے ہیں۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ عوامی مظاہروں سے بچنا چاہیئے۔ مرکزی اور ریاستی سطح پر اس موضوع پر پروگراموں میں مختلف شعبوں کے لوگوں کو مدعو کیا جائے گا۔