نئی دہلی: بھارت نے وائس ایئر چیف ایئر مارشل سجیت پشپکر دھارکر کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے جس کے بعد بھارتی فضائیہ میں بحرانی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، یہ پہلگام کے مبینہ فالس فلیگ حملے کے بعد کسی سینئر فوجی افسر کی دوسری برطرفی ہے۔
ذرائع کے مطابق، نائب ایئر چیف مارشل ایس پی دھارکر کو اس وقت برطرف کیا گیا جب انہوں نے رافیل طیاروں کو اڑانے والے بھارتی پائلٹس کی کارکردگی پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی رافیل طیارے پاکستان کے جدید ریڈار سسٹم کے سامنے بے بس دکھائی دیے اور اپنا راستہ تک کھو بیٹھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل شمالی کمان کے آرمی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندرا کمار کو بھی ان کے عہدے سے ہٹایا جا چکا ہے اور اب ایئر مارشل دھارکر کی برطرفی بھارتی عسکری قیادت میں عدم استحکام کا واضح اشارہ ہے۔
بتایا گیا ہے کہ بدھ کی رات ایئر مارشل دھارکر کی نگرانی میں رافیل طیاروں کی جارحانہ پروازیں جاری تھیں، جب پاکستان ایئر فورس نے بروقت اور مؤثر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی رافیلز کو روک دیا۔ اس واقعے کے بعد ایئر مارشل دھارکر کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر سوالات اٹھنے لگے۔
دھارکر نے شکایت کی کہ پاکستانی ریڈار سسٹم نے رافیل طیاروں کو جام کر دیا اور یہ طیارے مکمل طور پر بے سمت ہو گئے۔ بھارتی پائلٹس لائن آف کنٹرول پر جارحانہ فضائی سرگرمیوں کی مہم پر مامور تھے مگر وہ پاکستانی دفاعی نظام کے سامنے کچھ نہ کر سکے، اور ایک بار پھر ’آپریشن سوئفٹ ریٹورٹ‘ جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
اب ان کی جگہ ایئر مارشل نرمدیشور تیواری کو نئے نائب سربراہ فضائیہ کے طور پر تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ بھارتی فضائیہ میں نظم و ضبط بحال کیا جا سکے۔
دوسری جانب دفاعی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارتی فوج میں مزید برطرفیاں اور استعفے جلد دیکھنے میں آ سکتے ہیں۔ عسکری قیادت میں اس طرح کے تیز تبدیلیاں اس بات کا اشارہ ہیں کہ بی جے پی کی فاشسٹ پالیسیوں اور افواج کے درمیان عدم اعتماد بڑھ رہا ہے۔