بھارت میں انصاف کا قتل، بابری مسجد انہدام کیس کے 32 ملزمان بری

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارتی عدالت نے بابری مسجد انہدام کیس کے 32 ملزمان کو بری کردیا
بھارتی عدالت نے بابری مسجد انہدام کیس کے 32 ملزمان کو بری کردیا

نئی دہلی: بھارتی عدالت نے بابری مسجد انہدام کیس کے 32 ملزمان کو بری کر دیا ہے جس پر دنیا بھر کے مسلمان غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لکھنؤ کی عدالت میں بابری مسجد انہدام کیس کی سماعت ہوئی، جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کا انہدام کوئی سازش یا منصوبہ بندی نہیں تھی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بابری مسجد کیس کے تمام ملزمان کو بری کردیا گیا ہے۔

لکھنؤ میں بھارتی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تمام ملزمان کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ بابری مسجد شہید ہونے کے 28 سال بعد سنایا گیا۔ سازش کے تمام ذمہ دار ملزمان کو بری کردیا گیا۔

مذکورہ ملزمان میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما ایل کے ایڈوانی، اما بھارتی اور مرلی منوہر جوشی بھی شامل ہیں جنہیں بری کردیا گیا۔ قبل ازیں بابری مسجد کی شہادت پر بھارت میں مسلم ہندو فسادات میں ہزاروں مسلمان شہید ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے بابری مسجد  فیصلے سے خطرناک رجحان کی بنیاد رکھ دی۔سابق جج

یاد رہے کہ اِس سے قبل بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بابری مسجد کی جگہ فوری طور پر رام مندر کی تعمیر کا فیصلہ کرلیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر آئندہ سال شروع کیے جانے کا امکان تھا جس کے لیے مکر سنکرانتی کے تہوار کے موقع پر مندر کا سنگِ بنیاد رکھنے کے بیانات دئیے گئے۔

مزید پڑھیں: بھارت کا بابری مسجد کی جگہ  رام مندر بنانے کا فیصلہ

Related Posts