ہیملٹن، کینیڈا: 21 سالہ بھارتی طالبہ ہرسمرِت رندھاوا کو کینیڈا کے شہر ہیملٹن میں اُس وقت پراسرار طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب وہ بس اسٹاپ پر کھڑی اپنی ملازمت کے لیے روانہ ہونے والی تھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فائرنگ ایک کار میں موجود شخص نے کی۔ ہرسمرِت رندھاوا اونٹاریو کے موہاک کالج کی طالبہ تھیں۔
ہیملٹن پولیس کے مطابق یہ واقعہ بدھ کے روز پیش آیا اور ہرسمرِت کو ایک بے گناہ شہری قرار دیا گیا جو غلطی سے فائرنگ کا نشانہ بنیں۔ پولیس نے اس واقعے کو قتل کی واردات قرار دیتے ہوئے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ٹورنٹو میں بھارتی قونصلیٹ نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم ہملٹن اونٹاریو میں بھارتی طالبہ ہرسمرِت رندھاوا کی المناک موت پر انتہائی غمزدہ ہیں۔”
بیان میں مزید کہا گیاکہ “مقامی پولیس کے مطابق، وہ ایک بے گناہ متاثرہ تھیں، جو دو گاڑیوں کے درمیان فائرنگ کے دوران آوارہ گولی کا نشانہ بن گئیں۔
اس واقعے کی قتل کے طور پر تفتیش جاری ہے۔ ہم اُن کے اہل خانہ سے قریبی رابطے میں ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ہماری دعائیں اور ہمدردیاں غمزدہ خاندان کے ساتھ ہیں۔”
پولیس کے بیان کے مطابق شام 7:30 بجے پولیس کو اپر جیمز اور ساؤتھ بینڈ روڈ کے قریب فائرنگ کی اطلاع ملی۔ پولیس جب پہنچی تو ہرسمرِت رندھاوا کو سینے میں گولی لگی ہوئی پائی گئی۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، مگر وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
تحقیقات کے دوران حاصل کردہ ویڈیوز سے معلوم ہوا ہے کہ کالی کار میں سوار ایک شخص نے سفید سیڈان کار پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے بعد دونوں گاڑیاں موقع سے فرار ہو گئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے دوران کچھ گولیاں قریبی گھر کی کھڑکی سے اندر داخل ہوئیں، جہاں رہائشی چند فٹ کے فاصلے پر بیٹھ کر ٹی وی دیکھ رہے تھے، خوش قسمتی سے گھر میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
ہیملٹن پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جو افراد شام 7:15 سے 7:45 کے درمیان علاقے میں موجود تھے اور ڈیش کیم یا سیکورٹی کیمرا فوٹیج رکھتے ہیں وہ پولیس سے رابطہ کریں تاکہ تحقیقات میں مدد دی جا سکے۔